1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: پشاور میں احمدی شخص کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا

10 نومبر 2021

پولیس کے مطابق بدھ کے روز پشاور میں احمدیہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے چالیس سالہ شخص کو گولی مار کر قتل دیا گیا۔ پاکستان میں اس مذہبی اقلیت کے خلاف نفرت انگیزی اور ہلاکت خیز حملوں میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/42o9Q
تصویر: Getty Images/D. Berehulak

احمدی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف ایسی ہی ایک اور ہلاکت خیز کارروائی میں خیبر پختونخوا کے شہر پشاور میں ایک احمدی شخص کو ہدف بنا کر قتل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقتول کامران احمد کی عمر چالیس برس تھی۔

پاکستان میں احمدیہ کمیونٹی کے ترجمان سلیم الدین نے بتایا کہ کامران احمد کو اس فیکٹری کے باہر نشانہ بنایا گیا جہاں وہ کام کر رہے تھے۔

مقامی پولیس کے اہلکار فہد خان نے ابتدائی تفتیش کے حوالے سے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ کامران احمد کو صرف ان کے عقیدے کے باعث ہی ہدف بنا کر قتل کیا گیا۔

فہد خان نے حملہ آور کے حوالے سے بتایا کہ اب تک کی تفتیش کے مطابق نامعلوم حملہ آور نوجوان شخص تھا۔ اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تاہم پولیس حملہ آور کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔

جرمنی میں احمدیہ مسلم کمیونٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی کامران احمد کی ہلاکت کے بارے میں ٹوئیٹس کی گئیں۔ ٹوئٹر ہینڈل کے مطابق کامران احمد کو منگل کی شام ساڑھے پانچ بجے پشاور میں قتل کیا گیا اور چالیس سالہ احمد نے پسماندگان میں بیوہ اور تین چھوٹے بچے چھوڑے ہیں۔

کمیونٹی کے مطابق کامران احمد کی کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی اور بظاہر انہیں صرف ان کے عقیدے کے باعث ہی قتل کیا گیا۔

سلیم الدین کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران صرف پشاور میں جماعت احمدیہ سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد قتل کیے گئے جن میں ایک ڈاکٹر اور ایک پروفیسر بھی شامل تھے۔

گزشتہ برس ذہنی مرض میں مبتلا پاکستانی نژاد امریکی شہری کو کمرہ عدالت میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب پولیس اسے توہین مذہب کے ایک مقدمے میں سماعت کے لیے عدالت لے کر آئی تھی۔

اس واقعے کے بعد امریکی وزارت خارجہ نے پاکستان سے توہین مذہب کا قانون ختم کرنے اور ملک میں مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستان میں احمدی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد چالیس لاکھ سے زائد ہے۔ پاکستان میں  سن 1974 میں احمدیوں کو غیر مسلم قرار دے دیا گیا تھا اور تب سے یہ کمیونٹی نفرت انگیزی اور پرتشدد حملوں کا سامنا کر رہی ہے۔

جماعت احمدیہ کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 1984 سے لے کر اب تک پاکستان میں احمدیہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے کم از کم 260 افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔

ش ح/ک م (ڈی پی اے، سوشل میڈیا)