چائے اور کافی ’امراض قلب سے بچاتی ہیں‘
20 جون 2010اس تحقیق میں چائے اور کافی کے استعمال سے جسم پر پڑنے والے مثبت اثرات کو موضوع بنایا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد، جو دن میں چھ کپ چائے یا کافی کا استعمال کرتے ہیں، ان کو دل کے دورے سے اچھا خاصا تحفظ حاصل ہو جاتا ہے۔
چالیس ہزار افراد میں سے ایک تہائی افراد میں دل کے دورے کے رسک میں دنیا کے ان مقبول ترین گرم مشروبات کی وجہ سے تحفظ دیکھا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو سے چار کپ چائے پینے والوں میں بھی دل کے دورے سے یہ تحفظ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چار سے زائد کپ چائے پینے والوں میں سٹروک اور کینسر کے خلاف بھی مدافعت میں قدرے اضافہ ہو جاتا ہے۔ ڈچ باشندے کافی میں انتہائی کم دودھ جبکہ چائے بغیر دودھ کے استعمال کرتے ہیں۔ اس حوالے سے متضاد رپورٹیں ہیں کہ آیا چائے یا کافی میں دل کے دورے سے تحفظ دینے والا مادہ پولی فینولز دودھ کے اجزاء سے پیدا ہوتا ہے یا نہیں۔
اس سے قبل سائنسدانوں کا خیال تھا کہ کافی مختلف افراد میں مختلف رویے کا مظاہرہ کرتی دیکھی گئی ہے، یعنی کہیں تو اس کے استعمال سے دل کے دورے میں 20 فیصد تک کمی دیکھی گئی اور کہیں اضافہ بھی۔ سائنسدان یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ ایک طرف چائے اور کافی اگر دل کے دورے سے بچاؤ میں مدد دیتی ہیں تو دوسری طرف ان کے زیادہ استعمال سے دیگر بیماریوں کے لاحق ہونے کے امکانات میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم اس سائنسی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ چائے یا کافی کے استعمال سے کسی دیگر بیماری میں مبتلا ہونے کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔
اس تحقیقی ٹیم کے سربراہ پروفیسر یوونے فان دیئر شوؤو کے مطابق چائے یا کافی کا استعمال کرنے والے افراد کے لئے یہ ایک اچھی خبر ہے، ’’بنیادی طور پر یہ ایک خوشخبری ہے کہ آپ کو چائے یا کافی پسند ہے تو آپ پی سکتے ہیں۔ ان مشروبات سے فائدہ ملتا ہے، صرف دل کے دورے کے نتیجے میں ہلاک ہونے کے رسک سے تحفظ ہی نہیں دیگر بیماریوں سے بھی۔‘‘
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت :عاطف بلوچ