چینی صدر کا دورہء فرانس، اربوں یورو کے معاہدے متوقع
4 نومبر 2010ہوجن تاؤ کا فرانس کا تین روزہ سرکاری دورہ ایک ایسے وقت میں شروع ہوا ہے جب یورپی یونین کے رہنماؤں نے چینی کرنسی یوآن کی قدر بڑھانے کے لئے واشنگٹن کی آواز میں آواز ملائی ہے اور جس کی وجہ سے برسلز اور بیجنگ کے درمیان تعلقات متاثر ہوئے ہیں۔ فرانس کے بعد چینی صدر پرتگال جائیں گے۔
چینی رہنماؤں کو امید ہے کہ اگلے ہفتے جنوبی کوریا میں ہونے والی جی ٹوئنٹی سمٹ سے قبل اس دورے اور اس دوران مختلف تجارتی معاہدوں کی بدولت چین اور یورپ کے دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئے گی۔
دوسری طرف فرانس میں سارکوزی حکومت، جو جی ٹوئنٹی اجلاس کے بعد عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات کے حوالے سے اپنے منصوبوں پر عالمی اتفاق رائے کی متمنی ہے، اس بات کی بھی خواہش رکھتی ہے کہ یوآن کے مسئلے پر چین کو عالمی طور پر تنہا نہ کیا جائے۔
موجودہ دورے سے قبل چین کی طرف سے بھی ایسی ہی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔ چین کی نائب وزیرخارجہ فُو یِنگ نے اس دورے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم چین پر ڈالے جانے والے دباؤ کی حوصلہ افزائی نہیں کرسکتے، کہ جیسے تمام تر مسائل کا جادوئی حل یوآن کی قیمت سے ہی جڑا ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے فرانس سے وابستہ امیدوں کے حوالے سے کہا، ’’فرانسیسی صدر کو خصوصی طور پر عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات کے حوالے سے ہر ایک کی بات کو تحمل سے سننا چاہئے۔‘‘
چینی صدر کے دورہء فرانس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان کئی بڑے تجارتی معاہدے متوقع ہیں۔ اسی حوالے سے فرانسیسی امریکی ٹیلی کوم کمپنی الکاٹیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ چینی ٹیلی کوم کمپنیوں چائنہ موبائل، چائنہ ٹیلی کوم اور چائنہ یونیکوم کے ساتھ 1.1 بلین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کر رہی ہے۔
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اور ان کے چینی ہم منصب ہوجن تاؤ آج ایک خصوصی تقریب میں اربوں یورو مالیت کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک