چین طاقت ور سمندری طوفان بیبنکا سے نمٹنے کی تیاریوں میں
15 ستمبر 2024شنگھائی سے اتوار 15 ستمبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق بیبنکا (Bebinca) نامی یہ بہت طاقت ور سمندری طوفان انتہائی تیز رفتار جھکڑوں اور شدید بارشوں کے ساتھ خشکی پر جن علاقوں سے ٹکرائے گا، ان میں مشرقی چین کے بہت گنجان آباد ساحلی خطے بھی شامل ہیں۔
طوفانی جھکڑ اور شدید بارشیں
ملکی دارالحکومت بیجنگ میں قومی سطح کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کی ذمے دار چین کی وزارت کے مطابق خاص طور پر شنگھائی شہر اور اس کے قریبی ساحلی علاقوں سے یہ سمندری طوفان اتوار اور پیر کی درمیانی رات ٹکرائے گا اور خدشہ ہے کہ یہ طوفان وہاں وسیع تر مادی نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔
رواں برس ایشیا کا طاقتور ترین سمندری طوفان ویتنام سے ٹکرا گیا
اس چینی وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''اس ٹائیفون کے باعث ایسی بہت شدید بارشیں بھی ہوں گی، جو اتوار سے لے کر منگل کے دن تک مقامی یا علاقائی سطح پر وسیع تر نقصانات کا سبب بن سکتی ہیں۔‘‘
اس وزارت کے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ سب سے زیادہ متاثر ہو سکنے والے کئی علاقوں میں اس طوفان اور ممکنہ سیلابوں کے خلاف جامع احتیاطی اقدامات کر لیے گئے ہیں۔‘‘
سمندری طوفان اسنیٰ کراچی کے ساحل سے ٹل گيا
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے شنہوا نے بتایا ہے کہ آبی وسائل کی ملکی وزارت نے اس لیے ایمرجنسی نظام کو بھی الرٹ کر دیا ہے کیونکہ بیبنکا کی وجہ سے تقریباﹰ 25 ملین کی آبادی والے شہر شنگھائی کے ساتھ ساتھ کم از کم تین صوبوں جیانگ سُو، ژی جیانگ اور اَن ہُوئی میں بھی سیلابوں کا خطرہ ہے۔
عوامی تہوار کے موقع پر سمندری طوفان
بیجنگ سے آمدہ دیگر رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بیبنکا نامی سمندری طوفان مشرقی چین کے ساحلی علاقوں سے ایک ایسے وقت پر ٹکرائے گا، جب پورے چین میں خزاں کے وسط کے موقع پر ایک ایسا عوامی تہوار منایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔
اسی لیے ہنگامی حالات میں ضروری اقدامات کرنے والی چین وزارت نے عام شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی سلامتی کے لیے بیبنکا کی وجہ سے پیدا ہونے والے طوفانی حالات بھی پیش نظر رکھیں۔
ایل نینیو اور لانینیا کے باعث ہیٹ ویو، طوفانوں، ٹورناڈوز اور خشک سالی کے واقعات میں اضافہ
اس وزارت نے یہ تنبیہ اس لیے کی کہ چین میں اس تہوار کے موقع پر عام شہری بہت بڑی تعداد میں اپنے گھروں کو جانے کے لیے سفر کرتے ہیں اور اپنے گھروں سے باہر ہونے کے باعث بیبنکا ان کے لیے اضافی طور پر خطرناک ہو سکتا ہے۔
اس طوفان کی وجہ سے شنگھائی کے ہوائی اڈے سے مسافر پروازوں کی آمد و رفت بھی یا تو مؤخر کر دی گئی ہے یا سرے سے ہی منسوخ۔ اس کے علاوہ شنگھائی سے ملک کے دیگر علاقوں کی طرف مسافر بردار بحری جہازوں کے ذریعے سفر بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
م م / ا ا (اے ایف پی، اے پی)