1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتشمالی امریکہ

چین کا 'جاسوس غبارہ' امریکی فضائی حدود میں، پینٹاگون

3 فروری 2023

پینٹاگون کے مطابق یہ غبارہ چند روز قبل امریکی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا اور واشنگٹن اس کی نگرانی کر رہا ہے۔ حکام کے مطابق یہ شہری فضائی ٹریفک سے زیادہ بلندی پر پرواز کر رہا ہے اور زمین پر لوگوں کے لیے خطرہ نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/4N3Al
Chinas Spionageballon über den USA
تصویر: Chase Doak/REUTERS

امریکی حکام نے دو فروری جمعرات کے روز بتایا کہ پینٹاگون چین سے تعلق رکھنے والے اس مشتبہ جاسوس غبارے کی نگرانی کر رہا ہے، جو مغربی امریکہ کی فضائی حدود میں پرواز کر رہا ہے۔

بائیڈن اور کیشیدا کی مجوزہ ملاقات، چین اور شمالی کوریا پر تبادلہ خیال

امریکی محکمہ دفاع کے ایک سینیئر اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا، ”واضح طور پر اس غبارے کا مقصد تو نگرانی کرنا ہے۔''

جنوبی بحیرہ چین میں چینی جیٹ طیارہ امریکی طیارے سے ٹکراتے ٹکراتے بچا

اہلکار نے بتایا کہ اس غبارے کو مونٹانا کے آسمانوں میں پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا اور ان کے مطابق غبارے کی پرواز کا جو راستہ ہے، وہ اسے متعدد حساس مقامات کی طرف لے جا رہا ہے۔ تاہم اہلکار نے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے منع کر دیا۔

امریکہ کا روس اور چین کے خلاف نئی پابندیوں کا منصوبہ

واضح رہے کہ مونٹانا کے علاقے میں امریکہ کی معروف مالمسٹروم ایئر فورس بیس ہے، جہاں امریکہ کے تین جوہری میزائلوں کی ایک یونٹ بھی ہے۔

امریکہ کے ساتھ کشیدگی کے درمیان چینی صدر کا دورہ سعودی عرب

فوج نے غبارے کو تباہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا

واشنگٹن کا کہنا ہے کہ امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے کے چند دنوں کے بعد سے ہی وہ اس مشتبہ جاسوس غبارے کی نگرانی کر رہا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ امریکی فوجی کمانڈروں نے پہلے ایف 22 جنگی طیاروں کی مدد سے اسے مار گرانے پر غور کیا، لیکن بالآخر ملبے سے لاحق ممکنہ حفاظتی خطرے کے پیش نظر ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Chinas Spionageballon über den USA
امریکی فوجی کمانڈروں نے پہلے ایف 22 جنگی طیاروں کی مدد سے اسے مار گرانے پر غور کیا، لیکن بالآخر ملبے سے لاحق ممکنہ حفاظتی خطرے کے پیش نظر ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیاتصویر: Chase Doak/REUTERS

محکمہ دفاع پینٹاگون کے پریس سیکرٹری بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر نے اس بارے میں مزید کہا کہ یہ غبارہ ''کمرشل فضائی ٹریفک سے کافی بلندی پر پرواز کر رہا ہے اور زمین پر موجود لوگوں کے لیے یا فوج کے لیے کوئی جسمانی خطرہ نہیں ہے۔

تائیوان پر بڑھتی کشیدگی

یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب جزیرہ تائیوان کے حوالے سے امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔

چین خود مختار حکومت والے اس علاقے کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے پرعزم ہے اور حالیہ مہینوں میں اس نے اس جزیرے کے آس پاس جنگی طیاروں سمیت بحریہ کے بھی جہاز تعینات کر دیے ہیں۔ لیکن دوسری جانب امریکہ تائیوان کو مسلح کر رہا ہے اور اگر حملہ ہوا تو اس نے جزیرے کے دفاع میں مدد کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

اسی تناظر میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن آنے والے دنوں میں چین کا دورہ کرنے والے ہیں۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

چین کی تائیوان کے قریب فوجی مشقیں، تائیوانی ماہی گیر خوفزدہ