کشمیر کا معاملہ، بھارتی شہری ملائیشیا سے ناراض
2 اکتوبر 2019اقوام متحدہ کے 74 ویں اجلاس سے خطاب کے دوران ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر بن محمد نے کہا،'' جموں و کشمیر کے حوالےسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود اس پر قبضہ کیا گیا ہے، بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر اس مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیے۔‘‘ مہاتیر کا کہنا تھا،''اقوام متحدہ کو نظر انداز کرنا اقوام متحدہ کے وقار میں کمی کا باعث بنے گا۔‘‘
ان کا کہنا تھا،'' میانمار میں روہنگیا پر ڈھائے جانے والے مظالم پر دنیا کی بے بسی نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی قدر کم کر دی ۔ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود اس پر قبضہ کیا گیا ہے۔‘‘
مہاتیر محمد کے خطاب کے بعد ان کی ٹویٹ پر بھی کافی بھارتی شہری ناراض ہوئے۔
مہاتیر محمد کے خطاب اور ان کی ٹویٹ کے بعد سے بھارت میں ہیش ٹیگ 'بائیکاٹ ملائیشیا‘ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ ٹوئیٹر صارف اور بھارتی تجزیہ کار میجر ریٹائرڈ سورندیرا پونیا نے لکھا،'' گزشتہ سال آٹھ لاکھ بھارتی شہریوں نے ملائیشیا کا دورہ کیا تھا، ہمیں اس ملک میں سیاحت کا بائیکاٹ کرنا ہوگا کیوں کہ یہ ملک دہشت گردی میں تعاون کرنے والے پاکستان کی حمایت کر رہا ہے۔''
بھارتی شہری گیتا کپور نے اپنی ٹویٹ میں کہا،'' مودی جی آپ کچھ ممالک کے دباؤ میں مت آئیے گا، کشمیر کے فیصلے پر بھارتی شہری آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘
ملائیشیا کے کئی شہریوں نے سوشل میڈیا پر ناراض بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی ٹوئٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک ملائیشین شہری کا کہنا تھا،'' سچ بولنے کی وجہ سے 'بائیکاٹ ملائیشیا‘ کے ہیش ٹیگ کا آغاز ہوا۔ کشمیر میں جو ہو رہا ہے وہ کسی بڑے انسانی بحران سے کم نہیں ہے۔‘‘
مشرق و مغرب یکجا کر کے عمران خان کی اسلاموفوبیا کے تدارک کی کوشش