1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن میں دو امریکی سیاح ڈرائیور سمیت ا‌غوا

25 مئی 2010

یمن میں مسلح قبائلیوں نے پیر کو دو امریکی سیاحوں اور ان کے مقامی ڈرائیور کو اغوا کر لیا تاکہ حکومت پر اپنے زیر حراست ساتھیوں کی رہائی کے لئے دباؤ ڈال سکیں۔ امریکہ نے اس واقعے میں دہشت گردی کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/NVwF
تصویر: AP

یمنی دارالحکومت صنعاء سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ان غیر ملکی سیاحوں کو، جو دونوں میاں بیوی اور امریکی شہری ہیں، صنعاء سے قریب 70 کلومیٹر مغرب کی طرف پہاڑیوں پر بنی رہائشی عمارات کے لئے مشہور ایک علاقے میں ہجارا نامی گاؤں سے اغوا کیا گیا۔

قبائلی ذرائع کے بقول بعد ازاں اغواکنندگان ان امریکی سیاحوں اور ان کے یمنی ڈرائیور کو حمارا نامی ایک دوسرے گاؤں میں لے گئے، جس کی مقامی آبادی کا تعلق زیادہ تر الحیما نامی قبیلے سے ہے۔

Jemen Deutschland Entfuehrte Tote
یمن میں اغوا کی جانے والی دو جرمن نرسیں جنہیں اغواکاروں نے ہلاک کردیا تھا، فائل فوٹوتصویر: AP

اغوا کے اس واقعے کے بعد علی العرشی نامی ایک شخص نے، جس نے اپنی شناخت ان امریکیوں کے مقامی لیکن اغواشدہ ڈرائیور کے طور پر کروائی، فرانسیسی خبر ایجنسی AFP کو ٹیلی فون پر بتایا کہ اغواکنندگان ان مغویوں کی رہائی کے بدلے صنعاء میں ملکی حکام سے اپنے زیر حراست ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

علی العرشی نے فرانسیسی خبر ایجنسی کو یہ بھی بتایا کہ اغواکار اپنے زیر قبضہ امریکی جوڑے سمیت تنیوں اغوا شدگان سے قبائلی روایات کے مطابق اچھے میزبانوں کا سا سلوک کر رہے ہیں۔

یمن میں امریکی شہریوں کے اغوا کے اس واقعے کے بارے میں پیر ہی کے روز واشنگٹن میں امریکی دفتر خارجہ کے ذرائع نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس واقعے میں ملوث افراد کا نہ تو دہشت گردوں سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی اس واقعے کا کوئی دہشت گردانہ پہلو ہے۔ صنعاء میں امریکی سفارت خانے نے بھی اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ یمن میں مسلح قبائلی افراد نے دو امریکی شہریوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

صنعاء میں امریکی سفارت خانے کے ایک ترجمان نے کہا کہ امریکی سفارتی نمائندے اور یمن کے متعلقہ علاقے میں مقامی سیکیورٹی اہلکار مل کر اغوا شدہ امریکی شہریوں اور ان کے مقامی ڈرائیور کی رہائی کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔

Jemenische Soldaten nach einem Anschlag
دہشت گردوں کی تلاش میں مصروف یمنی سیکیورٹی اہلکار، فائل فوٹوتصویر: AP

صنعاء سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یمن میں غیر ملکیوں کے اغوا کا یہ تازہ ترین واقعہ ہجارا نامی گاؤں کے قریب بنی منصور کے اس علاقے میں غیر یمنی باشندوں کے اغوا کا پہلا واقعہ ہے جہاں ایک پہاڑی پر بنی بہت بلند و بالا عمارات غیر ملکی سیاحوں میں خاص طور پر بہت مقبول ہیں، اور اسی لئے غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں ہر سال ان عمارات کو دیکھنے کے لئے اس علاقے کا رخ بھی کرتے ہیں۔

یمن میں مقامی طور پر بہت طاقتور سمجھے جانے والے قبائلی باشندے مرکزی حکومت کو اپنے مطالبات منظور کرنے پر مجبور کرنے کے لئے اکثر غیر ملکیوں کو اغوا کرتے رہتے ہیں۔

ان میں سے زیادہ تر واقعات میں زیر حراست قبائلیوں کی رہائی کے مطالبے کئے جاتے ہیں۔ گزشتہ قریب ایک عشرے کے دوران جزیرہ نما عرب کی اس ریاست میں مجموعی طور پر جو قریب 200 غیر ملکی اغوا کئے گئے، وہ تقریبا سارے ہی بعد ازاں بخیریت رہا کر دئے گئے تھے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں