یورو زون کی طرف سے مدد ’یونان کے لیے آخری موقع‘
23 نومبر 2011اس پیکج کے تحت یونان اپنے ذمے ریاستی قرضوں کے ممکنہ طور پر ایک تہائی حصے سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ یونانی مرکزی بینک کے مطابق 26 اکتوبر کو یورو ریاستوں پر مشتمل یورو گروپ نے جس بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دی، وہ ہو سکتا ہے کہ ایتھنز کے لیے دیوالیہ پن سے بچنے کا آخری موقع ہو۔
یونان میں پاپاندریو حکومت کے بعد اب پاپادیموس حکومت کی طرف سے جن مالی بچتی پروگراموں پر عمل کیا جا رہا ہے، ان کی عوامی مخالفت ابھی تک جاری ہے۔ اس پس منظر میں سینٹرل بینک نے اب یہ کہا ہے کہ ملکی حکومت اور عوام کو موجودہ بحران سے نکلنے کے لیے طے شدہ مالیاتی اہداف کے حصول میں ہر طرح کی تاخیر سے بچنا ہو گا۔
اس بینک کی طرف سے اس کی مالیاتی پالیسی سے متعلق ملکی پارلیمان کو پیش کی گئی ایک عبوری رپورٹ کے مطابق یونان کے ذمے قرضوں کی مجموعی مالیت 350 ارب یورو سے بھی زائد ہے۔ یونان کے لیے یورپی یونین اور آئی ایم ایف نے ایک مالیاتی پیکج گزشتہ برس منظور کیا تھا۔ پھر اسی سال اکتوبر میں یورو زون نے بھی ایتھنز کے لیے 130 ارب یورو کے ایک نئے بیل آؤٹ پروگرام کی منظوری دے دی تھی۔
ابھی حال ہی میں اقتدار میں آنے والی موجودہ یونانی حکومت اپنے طور پر نہ صرف سرکاری اخراجات میں کمی کر رہی ہے بلکہ اس نے اضافی سرکاری آمدنی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اصلاحات بھی متعارف کرائی ہیں۔ ان میں وہ متنازعہ لیکن خصوصی پراپرٹی ٹیکس بھی شامل ہے، جس کی وجہ سے ریاست کی آمدنی میں سات فیصد تک کا اضافہ ہو سکے گا۔
ان اقدامات کے باوجود یونانی مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ ملک میں نئی مالیاتی پالیسیوں پر عمل درآمد کی رفتار اتنی سست اور غیر تسلی بخش ہے کہ ابھی تک ایتھنز حکومت کی کوششوں پر ملکی عوام اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں کا اعتماد بحال نہیں ہو سکا۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عدنان اسحاق