یونان: جعلی پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانیوں سمیت متعدد گرفتار
29 جون 2017جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق جعلی پاسپورٹوں اور ترمیم شدہ سفری دستاویزات کی مدد سے یونان سے ہوائی جہازوں میں سوار ہو کر مغربی یورپ جانے کی کوشش کرنے والے اٹھارہ غیر ملکیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بحیرہ روم کے راستوں سے مہاجرین کی آمد میں تیس فیصد اضافہ
ایتھنز کے پرانے ایئرپورٹ سے مہاجرین کو نکال دیا گیا
یونانی پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے ان اٹھارہ تارکین وطن کا تعلق پاکستان، شام، مصر، افغانستان، کیمرون اور تیونس سے تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد کو متعدد یونانی ہوائی اڈوں سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب یہ لوگ تحریف شدہ سفری دستاویزات کی مدد سے جرمنی، اٹلی، بلیجیم، ہالینڈ اور سوئٹزرلینڈ جانے والی پروازوں میں سوار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایتھنز حکام کے مطابق موسم گرما میں سیر و سیاحت کے لیے یورپی ممالک سے یونان آنے اور جانے والے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ غیر ملکی سیاحوں کے اسی رش کی آڑ میں غیرقانونی طور پر مغربی یورپی ممالک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔
حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ مئی کے مہینے میں سیاحت کا سیزن شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایسے کئی درجن غیرملکیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جو جعلی پاسپورٹوں کی مدد سے ہوائی سفر کرنے کی کوشش میں تھے۔ ان میں سے زیادہ تر افراد کو بحیرہ ایجیئن میں واقع یونانی جزیروں کے ہوائی اڈوں سے گرفتار کیا گیا۔
یونانی پولیس کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ یونانی جزیروں کے ان چھوٹے ہوائی اڈوں پر سکیورٹی اور جانچ پڑتال کا عمل ملک کے دیگر بڑے ایئرپورٹوں کی نسبت کافی نرم ہوتا ہے۔ اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یونان میں پھنسے ہوئے پناہ کے متلاشی افراد ترمیم شدہ سفری دستاویزات کی مدد سے جرمنی اور دیگر مغربی یورپی ممالک جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے گفت گو کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ہوائی سفر کے لیے ایسی ترمیم شدہ سفری دستاویزات اور پاسپورٹ پندرہ سو سے تین ہزار یورو تک کی قیمت میں حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
ملکی پولیس کے مطابق بلقان کی ریاستوں کی جانب سے اپنی ملکی سرحدیں بند کر دیے جانے کے بعد سے انسانوں کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کا یونان میں جعلی پاسپورٹ بنانے کے کاروبار کافی حد تک بڑھ چکا ہے۔
پاکستانی تارکین وطن کی واپسی، یورپی یونین کی مشترکہ کارروائی