IMF میں اعلیٰ عہدے پر چین کی نمائندگی
13 جولائی 2011چین کے زو مِن کے لیے خصوصی طور پر آئی ایم ایف میں نائب مینیجنگ ڈائریکٹر کی ایک اضافی یعنی چوتھی نشست قائم کی گئی ہے۔ بقیہ تین نائب مینیجنگ ڈائریکٹرز کا تعلق یورپ، امریکہ اور جاپان سے ہے۔ 58 سالہ زو اس سے قبل آئی ایم ایف کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر کے خصوصی مشیر کے طور پر ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے امریکی صدر باراک اوباما کے سابق مشیر ڈیوڈ لپٹن کو اس بین الاقوامی ادارے کے نائب سربراہ کے طور پر نامزد کیا ہے۔ ڈیوڈ لپٹن اس سے قبل امریکی محکمہ ء خزانہ میں بھی فرائض منصبی ادا کرچکے ہیں۔ فرانس کی سابق وزیر خزانہ کرسٹین لاگارڈ نے آئی ایم ایف کی سربراہی سنبھالنے کے بعد یہ فیصلے کیے۔
کرسٹین لاگارڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں زو مِن کے حوالے سے لکھا گیا ہے، ’’ وہ اپنے ساتھ حکومتی نظام، بین الاقوامی سطح پر پالیسی سازی، مالیاتی نظام کا تجربہ، مؤثر انتظامی و رابطہ کاری صلاحیتیں اور آئی ایم ایف کے حوالے سے خاصی سمجھ لے کر آئے گا۔‘‘ زو چین کے مرکزی بینک میں نائب گورنر کی حیثت سے کام کرچکے ہیں۔ وہ عالمی بینک میں بھی کام کرچکے ہیں۔
کرسٹین نے ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل ہی عندیہ دیا تھا کہ وہ ابھرتی ہوئی عالمی اقتصادی طاقتوں کو آئی ایم ایف میں بڑا کردار فراہم کریں گے۔ اس ضمن میں چین کے ساتھ ساتھ بھارت، برازیل، روس اور جنوبی افریقہ کے نام بھی لیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 1946ء سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی یورپ کے حصے میں آرہی ہے جبکہ نائب سربراہ کا عہدہ امریکہ کو دیا جاتا ہے۔ اسی طرح عالمی بینک WB کی سربراہی روایتی طور پر ہمیشہ ہی سے امریکہ کے پاس رہی ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: عدنان اسحاق