1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئرش عوام نے لزبن ٹریٹی کی حمایت کردی

3 اکتوبر 2009

آئرلینڈ میں لزبن ٹریٹی سے متعلق گزشتہ روز کے ریفرنڈم کے حتمی نتائج سامنے آ گئے ہیں، جن کے مطابق تقریباً 67 فیصد ووٹرز نے یورپی یونین میں اصلاحات کے ضامن اس معاہدے کی حمایت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/Jx8X
تصویر: AP
Irland / Referendum / EU-Reformvertrag
ریفرنڈم کے لئے ووٹنگ جمعہ کو ہوئیتصویر: AP

حتمی کے مطابق 67.01 فیصد ووٹرز نے ٹریٹی کی حمایت میں جبکہ 33.09 فیصد نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔ آج ہفتہ کو گزشتہ روز کے ریفرنڈم کا پہلا سرکاری نتیجہ ٹپراری ساؤتھ سے سامنے آیا، جہاں زیادہ تر ووٹ ٹریٹی کی حمایت میں ڈالے گئے۔گزشتہ برس کے ریفرنڈم میں اس حلقے نے لزبن ٹریٹی کو مسترد کر دیا تھا۔ اُس وقت 53 فیصد رائے دہنگان نے اس کے خلاف ووٹ دئے تھے۔ تاہم اس مرتبہ ٹپراری ساؤتھ کے 68 فیصد ووٹروں نے ٹریٹی کی حمایت کی ہے۔

جمعہ کوریفرنڈم کے لئے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی ہفتہ کی صبح شروع ہوئی۔ نتائج آنے سے قبل ہی حکومتی حلقے توقع کر رہے تھے کہ آئرش عوام کی بڑی تعداد یورپی یونین میں اصلاحات سے متعلق اس معاہدے کی توثیق کے لئے ووٹ دے گی۔ لزبن ٹریٹی کے حمایتی حلقوں کی جانب سے بھی جیت کے دعوے کئے جا رہے تھے جبکہ اس معاہدے کی مخالفت میں مہم چلانے والے ایک اہم رہنما ڈیکلان گینلے نے اپنے کیمپ کی شکست تسلیم کر لی تھی۔

آئرلینڈ میں اس حوالے سے رائے شماری کے لئے گزشتہ برس بھی ریفرنڈم کیا گیا تھا۔ تاہم اُس وقت آئرش عوام کی اکثریت نے اس ٹریٹی کو مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد ڈبلن حکومت نے نئے سرے سے ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مرتبہ حکومت نے عوامی حمایت حاصل کرنے کے لئے بعض اہم پالیسیوں کی ضمانت دی تھی، جن میں عسکری غیرجانبداری، اسقاطِ حمل اور ٹیکس کے قوانین شامل ہیں۔

Angela Merkel am Tag nach der Bundestagswahl 2009
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی جانب سے مثبت نتائج کا خیرمقدمتصویر: AP

لزبن ٹریٹی کی منظوری کے لئے یورپی یونین میں شامل تمام 27 رکن ممالک کی جانب سے اس کی توثیق ضروری ہے۔آئرلینڈ کے علاوہ پولینڈ اور چیک جمہوریہ نے بھی ابھی تک اس معاہدے کی توثیق نہیں کی ہے۔

تاہم آئرلینڈ میں ریفرنڈم کے مثبت نتائج کے بعد پولینڈ کے صدر لیخ کاچنسکی نے لزبن ٹریٹی کی فوری توثیق کا عندیہ دیا ہے۔ دوسری جانب یورپی رہنماؤں نے آئرش ریفرنڈم کے مثبت نتائج کا خیرم مقدم کیا ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ آئرش عوام کا مثبت فیصلہ یورپی اتحاد کے لئے بہت اہم ہے۔ یورپی یونین نے اسے یورپی اتحاد پر آئرش عوام کے اعتماد کا ووٹ قرار دیا ہے۔ یورپی کمیشن کے صدر ہوزے مانوئیل باروسو نے کہا ہے، 'میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہے، شکریہ آئرلینڈ۔' انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ نے یورپ کو ایک نیا موقع دیا ہے۔ یورپی پارلیمان کے صدر ییرزی بوزیک نے کہا کہ اس سے یورپی یونین کے لئے آئرلینڈ کی سنجیدگی ظاہر ہوتی ہے۔ سویڈن کے وزیر اعظم فریڈرک رائنفیلڈ نے کہا ہے کہ آج یورپ کے لئے انتہائی پرمسرت دن ہے۔ واضح رہے کہ سویڈن یورپی یونین کا موجودہ صدر ملک ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: گوہر نذیر گیلانی