1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریا کی کابینہ میں خواتین پہلی بارمردوں سے زیادہ

7 جنوری 2020

آسٹریا میں نئی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ اس ملک کی کابینہ میں خواتین کی تعداد مردوں سے زیادہ ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3VqoP
تصویر: Reuters/L. Foeger

نئی کابینہ میں سترہ میں سے نو اراکین خواتین ہیں۔ تاہم ملک میں چانسلر اور نائب چانسلر کا عہدہ مردوں کے پاس ہی ہے۔ آسٹریا کی حکومت میں یہ بھی پہلی مرتبہ ہو گا کہ ماحول دوست سیاسی جماعت 'گرینز‘ اور قدامت پسند 'آسٹرین پیپلز پارٹی‘ نے مل کر حکومت تشکیل دی ہے۔ گرینز پہلی مرتبہ حکومت کا حصہ بننے جا رہی ہے۔ ملکی چانسلر سیباستیان کرس کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ قائم ہونے والا یہ اتحاد 'ملک کی سرحد اور ماحول‘ دونوں کی حفاظت کرے گا۔

آسڑیا کی کابینہ  تیرہ وزراء، دو سکریٹریوں، ایک چانسلر اور ایک نائب چانسلر پر مشتمل ہے۔ کرس 33 سال کی عمر میں دنیا کے سب سے کم عمر ترین سربراہ بن گئے ہیں۔ کابینہ میں گرینز کے چار وزیر ہیں جبکہ باقی دس وزارتیں کرس کی جماعت کے پاس گئی ہیں۔

گرینز کا کہنا ہے کہ وہ 2040ء تک آسٹریا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا مجموعی اخراج صفر کر دیں گے۔ 2030ء تک آسٹریا میں بجلی مکمل طور پر توانائی کے متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔ یہاں جہاز کے سفر کو بھی مہنگا کر دیا جائے گا تاکہ لوگ جہاز کے بجائے زیادہ ماحول دوست ٹرین کا سفر اختیار کریں۔

آسٹریا میں گزشتہ سال مئی میں ایک مالی بدعنوانی اسکینڈل کے باعث حکومت ختم کر دی گئی تھی اور ستمبر میں نئے انتخابات کرائے گئے تھے۔ان انتخابات میں آسٹرین پیپلز پارٹی کو 37.5 فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ گرینز نے 13.9 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔

یورپ میں سیاسی پناہ کا حصول ناممکن بنانے کی آسٹرین تجویز