'آگ سے نہ کھیلیں '، چین کی امریکا کو تنبیہ
14 اپریل 2021چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جاؤ لیجان نے 13 اپریل منگل کے روز زور دے کر کہا کہ امریکا، ''تائیوان کے مسئلے پر آگ سے نہ کھیلے اور سرکاری سطح پر تائیوان سے روابط میں اضافے کو فوری طور بند کرے۔''
انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ امریکا کو، ''تائیوان کے مسئلے پر تائیوان کی آزاد پسند قوتوں کو غلط اشارے نہیں دینا چاہیے کیونکہ اس سے چین اور امریکا کے تعلقات کافی متاثر ہوتے ہیں اور پورے آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔''
چین نے جزیرہ تائیوان کے آس پاس سکیورٹی کا دائرہ اس قدر بڑھا دیا ہیکہ تقریبا ًہر روز اس کی فضائیہ تائیوان کے فضائی حدود کی پامالی کرتی ہے۔ اسی تناظر میں امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ جمعے کو خود مختار ریاست تائیوان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی بات کہی تھی۔
چین کی بڑھتی عسکری قوت
منگل کے روز تائیوان کی وزارت دفاع نے اپنی فضائی دفاعی حدود میں چینی جنگی طیاروں کی جانب سے خلاف ورزی کا ایک نیا واقعہ درج کیا تھا جبکہ پیر کے روز تقریبا ً25 طیاروں نے اس کی خلاف ورزی کی تھی جس میں بعض جیٹ طیارے جوہری بم لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے تھے۔
اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن نے تائیوان کے خلاف چین کی جانب سے جارحانہ کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس کے جواب میں چین نے کہا تھا کہ حکومت نے اپنی خود مختاری کے دفاع کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔ ''ایک ارب چالیس لاکھ چینی لوگوں کے مخالف سمت میں کھڑے نہ ہوں۔''
تائیوان کا مسئلہ کیا ہے؟
سن 1949 میں چین میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی حکمراں کمیونسٹ پارٹی نے تائیوان کی خود مختاری کو تسلیم نہیں کیا ہے، جہاں جمہوری طرز کی حکومت ہے۔
سن 70 کے عشرے میں جب چین اور امریکا نے پہلی بار سفارتی روابط قائم کیے تو اس وقت امریکا نے تائیوان سے صرف ثقافتی اور معاشی تعلقات قائم کرنے کا عہد کیا تھا اور سرکاری سطح پر تائیوان سے روابط نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
چین کی ون چائنا پالیسی کے تحت جو ملک بھی چین کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنا چاہیے اسے تائیوان کے ساتھ سفارتی روابط بحال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ گرچہ امریکا بھی تائیوان کی آزادی تسلیم نہیں کرتا تاہم وہ اس کا سب سے بڑا حامی اور اسے سب سے زیادہ ہتھیار فروخت کرنے والا ملک بھی ہے۔ ایک معاہدے کے تحت امریکا پر تائیوان کے دفاع کے لیے ساز و سامان مہیا کرنے بھی کی ذمہ داری بھی ہے۔
جاپان اور جرمنی نے چین کے ساتھ فوجی تعاون میں اضافہ کیا
گزشتہ منگل کے روز جرمنی اور جاپان نے چین کے ساتھ سکیورٹی تعاون میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس اور وزیر دفاع اینی گریٹ کرامپ نے اس سلسلے میں اپنے جاپانی ہم مناصب سے آن لائن میٹنگ کے دوران موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال بھی کیا۔
ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، روئٹرز)