ارامکو کی آمدنی میں 73 فیصد کی کمی
10 اگست 2020کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں مختلف اقتصادی سرگرمیوں پر عائد پابندی کے سبب تیل کی مانگ اور قیمتوں میں بھاری کمی کو منافع میں گراوٹ کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ارمکو گزشتہ ماہ تک دنیا بھر کی منافع بخش کمپنیوں میں سر فہرست تھی تاہم گزشہ ماہ کے اواخر میں امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اسے مات دے کر پہلے نمبر پر پہنچ گئی۔
سعودی عرب کی معیشت میں اہم رول ادا کرنے والی اور ملک کی شان سمجھی جانے والی کمپنی ارامکو کے منافع میں گراوٹ، تجزیہ کاروں کے حسب توقع ہے۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران ارامکو نے صرف 6.6 ارب ڈالر کا منافع کمایا جبکہ 2019 میں اسی مدت کے دوران کمپنی کو 24.7 بلین ڈالر کا منافع ہوا تھا۔
ارامکو کے چیف ایگزیکیوٹیو امین ناصر نے ایک بیان میں کہا ”تیل کی مانگ اور قیمتوں میں کمی کے زبردست اثرات ہماری دوسری سہ ماہی کے نتائج پر ظاہر ہورہے ہیں۔" انہوں نے تاہم امید ظاہر کی کہ لاک ڈاون میں دی جانے والی چھوٹ کی وجہ سے حالات دھیرے دھیرے بہتر ہوجائیں گے۔
امین ناصر کا کہنا تھا”چین کو دیکھیے تو پتہ چلتا ہے کہ وہاں پٹرول اور ڈیزل کی مانگ کووڈ 19سے پہلے کی طرح ہی ہوگئی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایشیا کی صورت حال بہتر ہورہی ہے۔ جیسے جیسے لاک ڈاون میں نرمی بڑھے گی حالات بہتر ہوں گے۔ ہم 75 بلین ڈالر کے منافع کے اپنے ہدف کے تئیں پرامید ہیں۔"
ارامکو کے رواں مالی سال کے پہلے نصف کے دوران بھی مجموعی منافع میں 50.5 فیصد کی گراوٹ آئی اور یہ 23.2 ارب ڈالر رہ گئی، جبکہ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران کمپنی نے 46.9 بلین ڈالر کا منافع کمایا تھا۔
یہ نتائج کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیاں متاثر ہونے کے سبب خام تیل کی عالمی مانگ میں کمی کی جانب واضح طورپر اشارہ کرتے ہیں۔
تیل فروخت کرنے والی دنیا کی پانچ دیگر بڑی کمپنیوں بی پی، شیورون، ایگزن موبل، رائل ڈچ شیل اور ٹوٹل نے دوسری سہ ماہی میں مجموعی طور پر 53 بلین ڈالر کے نقصان کی بات کہی ہے۔
ناصر کا تاہم کہنا تھا کہ ان نتائج کے برخلاف ارامکو کے نتائج اس کی ”مالیاتی لچک" کا مظہر ہیں کیوں کہ کمپنی اس سال 75 ارب ڈالر کا منافع دینے کے اپنے منصوبے پر گامزن ہے۔
کورونا وائرس سے پید اشدہ حالات کی وجہ سے ارامکو نے نہ صرف اپنے اخراجات میں کمی کی ہے بلکہ اس نے سینکڑوں ملازمتیں بھی ختم کردی ہیں۔ ارامکو نے گزشتہ برس دسمبر میں پہلی مرتبہ اپنے شیئر فروخت کیے تھے۔ اس نے دنیا کے سب سے بڑے آئی پی او کے ذریعہ اپنے 1.7 فیصد شیئر فروخت کرکے 29.4 بلین ڈالر کی رقم حاصل کی تھی۔
ارامکو سعودی عرب کو وزارت توانائی کے ماتحت ہے، جوولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان (ایم بی ایس) کے ہاتھ میں ہے۔ تیل سے ہونے والی آمدنی میں کمی کے نتیجے میں شہزادہ محمد بن سلمان کے معاشی اصلاحات کی کوششوں میں رخنہ پڑ سکتا ہے۔
ج ا / ص ز (اے ایف پی)