1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اردن کے پائلٹ کو زندہ جلا دیا گیا، اسلامک اسٹیٹ کی ویڈیو

مقبول ملک3 فروری 2015

عراق اور شام کے وسیع تر علاقوں پر قابض سنی عسکریت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ نے منگل کے روز جاری کردہ اپنی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دسمبر میں پکڑے جانے والے اردن کے ایک پائلٹ کو زندہ جلا دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1EVA2
معاذ القصبہتصویر: picture-alliance/dpa/Jordan News Agency

لبنانی دارالحکومت بیروت سے منگل کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اس ویڈیو میں ایک جلتے ہوئے شخص کو دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بارے میں اسلامک اسٹیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اردن کی فضائیہ کا وہ پائلٹ ہے جسے اس جہادی گروپ کے ارکان نے گزشتہ برس دسمبر میں اپنی حراست میں لیا تھا۔

اسی دوران عمان سے آمدہ مراسلوں میں اردن کے سرکاری ٹیلی وژن کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے خبر رساں ادارے روئٹرز نے لکھا ہے کہ اردن کی حکومت نے بھی تین فروری کی شام اس بات کی تصدیق کر دی کہ ملکی فضائیہ کے جس پائلٹ کو اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے اپنے قبضے میں لے رکھا تھا، اسے ہلاک کر دیا گیا ہے۔ تاہم سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق اردن کی حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ اس پائلٹ کو دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں نے گزشتہ ماہ کی تین تاریخ کو ہلاک کر دیا تھا۔

Jordanischer Pilot Gefangener des IS Dschihadistin Sajida Mubarak al-Rishawi IS
اسلامک اسٹیٹ نے معاذ القصبہ کے بدلے اس زیر حراست عراقی عسکریت پسند خاتون کی رہائی کا مطالبہ کیا تھاتصویر: picture-alliance/Jordan News Agency

روئٹرز کے مطابق فوری طور پر اس ویڈیو کے اصلی ہونے کی تصدیق نہیں کی جا سکی تاہم یہ بات اہم ہے کہ اسلامک اسٹیٹ نے یہ ویڈیو منگل تین فروری کے روز جاری کی ہے جبکہ آج ہی اردن کی حکومت کی طرف سے یہ کہا گیا کہ اس زیر حراست پائلٹ کو اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں نے ٹھیک ایک ماہ پہلے تین جنوری کو ہی قتل کر دیا تھا۔

اردن کی رائل ایئر فورس کے اس پائلٹ کا نام معاذ القصبہ تھا اور اس کی عمر 26 برس تھی۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ یا عربی میں مختصراﹰ داعش کہلانے والی دہشت گرد تنظیم کی طرف سے معاذ القصبہ کی ہلاکت کی جو ویڈیو جاری کی گئی ہے، اس میں مبینہ طور پر شعلوں کی لپیٹ میں آئے ہوئے ایک ایسے شخص کو چیختے چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جسے تیل چھڑک کر آگ لگانے سے قبل ایک دھاتی پنجرے میں بند کر دیا گیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق یہ ویڈیو دیکھ کر لگتا ہے کہ اسے قدرے مہارت سے تیار کیا گیا ہے۔ بائیس منٹ دورانیے کی اس ویڈیو میں معاذ القصبہ کو ایک میز کے سامنے کرسی پر بیٹھے ہوئے اس بارے میں بات چیت کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ اتحادیوں کی طرف سے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کس طرح کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

اسی ویڈیو میں پس منظر میں جزوی طور پر کئی ایسے مغربی ملکوں اور عرب ریاستوں کے جھنڈے بھی دیکھے جا سکتے ہیں جو اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فضائی کارروائیاں کرنے والے بین الاقوامی عسکری اتحاد میں شامل ہیں۔ بعد ازاں اسی ویڈیو میں معاذ القصبہ کو مالٹے رنگ کا ایک جوگنگ سوٹ پہنے ہوئے اس طرح بھی دکھایا گیا ہے کہ اسے اسلامک اسٹیٹ کے مسلح نقاب پوش جہادیوں کے اپنے نرغے میں لیا ہوا ہے۔

Irak - IS Führer Abu Bakr al-Baghdadi
خود کو خلیفہ قرار دینے والا اسلامک اسٹیٹ کا رہنما ابوبکر البغدادیتصویر: picture-alliance/AP Photo

اس کے بعد اس ویڈیو کے اگلے حصے میں اردن کی فضائیہ کے اس پائلٹ کو ایک دھاتی پنجرے کے اندر کھڑا ہوا دکھایا گیا ہے، جس کے بعد اس پر پٹرول چھڑک کر اسے آگ لگا دی جاتی ہے اور وہ جل کر ہلاک ہو جاتا ہے۔

معاذ القصبہ امریکا کی قیادت میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فضائی حملوں میں حصہ لینے والا اردن کا ایک پائلٹ تھا، جس کا ایف سولہ طرز کا امریکی ساختہ جنگی طیارہ گزشتہ برس 24 دسمبر کے روز شمالی شام کی فضا میں ایک مشن کے دوران زمین پر گر کر تباہ ہو گیا تھا اور القصبہ کو دولت اسلامیہ کے جہادیوں نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

معاذ القصبہ کو اپنی حراست میں لینے کے بعد اسلامک اسٹیٹ نے اردن کی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایک ایسی عراقی عسکریت پسند خاتون کو رہا کر دے جو اس وقت اردن کی جیل میں ہے۔ یہ خاتون ایک خود کش بم حملے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کی گئی تھی۔ اسی وقت اسلامک اسٹیٹ کی طرف سے یہ دھمکی بھی دی گئی تھی کہ اگر اس زیر حراست عراقی عسکریت پسند خاتون کو رہا نہ کیا گیا تو معاذ القصبہ کو ہلاک کر دیا جائے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید