1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
انسانی حقوقاسرائیل

اسرائیل اور حماس سیزفائر، یرغمالیوں کی رہائی کی ڈیل پر متفق

22 نومبر 2023

اس ڈیل کے تحت حماس کے جنگجو پچاس اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کریں گے جبکہ اسرائیل متعدد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

https://p.dw.com/p/4ZIdI
Gazastreifen Nusseirat Menschen Zerstörung
تصویر: Adel Hana/AP Photo/picture alliance

اس ڈیل کے تحت حماس کے جنگجو پچاس اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کریں گے جبکہ اسرائیل متعدد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

اسرائیلی حکام نے اس ڈیل کی تصدیق کر دی ہے۔ گزشتہ رات غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رہا تاہم بدھ کی صبح سے حملے روک دیے گئے۔

عسکریت پسند تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اس ڈیل کے تحت اسرائیلی جیلوں میں مقید ایک سو پچاس کے لگ بھگ قیدیوں کو رہائی مل سکے گی۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیل کے ساتھ ’فائربندی معاہدے‘ کے قریب ہیں، حماس

غزہ میں حماس کے خلاف عسکری کارروائی میں وسعت

یرغمالیوں کی واپسی اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی اس ڈیل کے تحت اسرائیلی فوج چار روز تک عسکری کارروائیاں بھی روک دے گی۔

اس چار روزہ سیزفائر کے نتیجے میں غزہ پٹی میں امدادی کارروائیاں ممکن ہو سکیں گی۔ گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری اس لڑائی کی وجہ سے غزہ پٹی میں بحرانی صورت حال پیدا ہو چکی ہے اور فلسطینی شہریوں کو فوری مدد کی ضرورت ہے۔

اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل اتنا مشکل کیوں؟

ڈیل میں کیا فیصلہ کیا گیا؟

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی کابینہ نے گزشتہ تمام رات اس ڈیل کی تفصیلات پر بحث کی۔ آخر میں کہا گیا کہ یہ ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن موجودہ حالات کے مطابق اس معاہدے کو درست قرار دیا جا سکتا ہے۔

ادھر حماس کے حکام نے اس ڈیل سے پہلے ہی کہا تھا کہ کسی بھی طرح کی ڈیل باعث غنیمت ہو گی۔ غزہ پٹی کا کنٹرول سنبھالے ہوئے اس عسکریت پسند گروہ کو امریکہ، جرمنی اور دیگر کچھ ممالک دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔ یہ تنظیم اسرائیلی ریاست کے وجود سے انکار کرتی ہے۔

قطر کی حکومت کی ثالثی کے نتیجے میں یہ ڈیل ممکن ہو سکی ہے۔ اس ڈیل کے چیدہ چیدہ نکات درج ذیل ہیں۔

۔ اس ڈیل کے تحت چار روز تک اسرائیلی فورسز کارروائی نہیں کریں گی۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران اس سیزفائر پر عمل درآمد کا اعلان ہو گا۔

۔ حماس کے جنگجو پچاس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کریں گے، جو اس وقت غزہ پٹی میں حماس کی قید میں ہیں۔

۔ اسرائیل 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ ان میں خواتین اور کم عمر بچے بھی شامل ہیں۔

۔ اس ڈیل کے دوسرے مرحلے میں حماس کے جنگجوؤں کی طرف ہر  دس اسرائیلی یرغمالیوں کا گروہ رہا کرنے کے عوض اسرائیل ایک روزہ سیزفائر کرے گا۔

۔ حماس کی طرف سے مزید پچاس اسرائیلی یرغمالیوں کی آزادی کے بدلے میں اسرائیلی حکومت مزید 150 فلسطینی قیدی رہا کرے گی۔

۔ اسرائیل نے تین سو فلسطینی قیدیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے، جنہیں رہا کیا جا سکتا ہے۔ ان میں زیادہ تر نو عمر لڑکے شامل ہیں۔

امدادی کارروائیوں کی امید

غزہ سٹی میں فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ان چار دنوں کے دوران سینکڑوں امدادی ٹرک غزہ پٹی میں آئیں گے، جن پر طبی سامان کے علاوہ پینے کا صاف پانی اور ضروریات زندگی کی دیگر اہم اشیا ہوں گی۔

غزہ میں طبی امداد، فرانس کا جنگی بحری جہاز بھیجنے کا منصوبہ

غزہ میں مواصلاتی نظام منقطع، امدادی سرگرمیاں متاثر

سات اکتوبر کے دن حماس کے جنگجوؤں کی طرف سے اسرائیلی سرزمین پر دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں بارہ سو افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ یہ جنگجو کم ازکم دو سو چالیس افراد کو یرغمالی بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی لے گئے تھے۔

عسکریت پسند حماس کے جنگجوؤں کی طرف سے ان لرزہ خیز حملوں کے بعد اسرائیلی دفاعی افواج نے جوابی کارروائی شروع کی تھی۔

حماس کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں چودہ ہزار سے زائد افراد ہلاک جب کہ ہزاروں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینیوں کا دعویٰ ہے کہ ان ہلاک شدگان میں بچوں کی تعداد پانچ ہزار سے زائد بنتی ہے۔

ع ب/ ع ت، م م ( خبر رساں ادارے)

غزہ کے الشفاء ہسپتال میں اسرائیلی فوج کی کارروائی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید