200610 Israel Niebel Gaza
20 جون 2010جرمن وزیر نے اِس اسرائیلی اقدام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا، اِس سے واضح ہوتا ہے کہ یروشلم حکومت شفافیت اور کھلے پن سے خائف ہے۔ اُن کا کہنا تھا:’’مَیں اِسے سیاسی اعتبار سے اسرائیلی حکومت کی ایک بڑی غلطی سمجھتا ہوں۔ ایک ایسے وقت میں، جب اسرائیل یہ اعلان کر رہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے والا ہے اور اِس بات کا اہتمام کرنے والا ہے کہ ایک بار پھر لوگوں اور اَشیاء کی آمد و رفت کو بھی پہلے کے مقابلے میں آسان بنا دیا جائے گا، اِس دورے کی اجازت دے دینا ایک اچھا سیاسی سگنل ہوتا۔ میری خواہش تھی کہ یہاں ٹرانسپیرنسی اور شفافیت کے حوالے سے ایک واضح سیاسی سگنل دیا جاتا۔ کبھی کبھی اسرائیلی حکومت کے دوستوں کے لئے یہ بات سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے کہ وہ ویسا کیوں کر رہی ہے، جیسا کہ وہ کر رہی ہے۔‘‘
سفارتکاروں کی زبان میں ’بڑی سیاسی غلطی‘ کے الفاظ سخت ردعمل اور واضح تنقید کے زمرے میں آتے ہیں۔ ترقیاتی امداد کی وَزارت آخری لمحات تک اسرائیلی حکام سے بات چیت کرتی رہی لیکن کامیابی نہیں ہوئی۔
فلسطینی وزیر اعظم سلام فیاض کو بھی بہت مایوسی ہوئی۔ جرمن ریڈیو سے باتیں کرتے ہوئے اُن کا کہنا یہ تھا کہ اگر ایک جرمن وزیر کو بھی غزہ پٹی کے اندر جانے کی اجازت نہیں ملتی تو پھر واضح طور پر کوئی مسئلہ ہے۔ فیاض نے کہا کہ اب تک اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی نرم کرنے کا محض اعلان ہی کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اُن کی فلسطینی حکومت اِس ناکہ بندی کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ وہاں سے اَشیاء اندر اور باہر لائی لے جائی جا سکیں کیونکہ محض اِسی صورت میں ایک سرگرم معیشت اُستوار کی جا سکتی ہے۔
جرمن وزیر ڈِرک نِیبل کے خیال میں بھی یہ ناکہ بندی زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہنی چاہئے اور اسرائیلی حکومت کو اب اپنے اعلانات کو عملی شکل بھی دینی چاہئے۔ نِیبل کا کہنا تھا:’’اب تک کے اعلانات کافی نہیں ہیں۔ اب اِسرائیل کو اِنہیں عملی شکل دینی چاہئے۔ اور خاص طور پر اِسے اب یہ طے کرنا چاہئے کہ یہ مستقبل میں بین الاقوامی سطح پر اپنے دوستوں کے ساتھ کیسے مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔ میرے خیال میں وقت آ گیا ہے کہ معاملات کو شفاف بنایا جائے۔ ہمیں بالآخر اُن اَشیاء کی فہرست ملنی چاہئے، جو غزہ میں نہیں لے جائی جا سکتیں تاکہ اُس فہرست سے ہَٹ کر باقی تمام اَشیاء درحقیقت بلا روک ٹوک غزہ میں پہنچائی جا سکیں۔ اور ساتھ ساتھ ظاہر ہے، ہم اِس ناکہ بندی کا مکمل طور پر خاتمہ بھی چاہتے ہیں۔‘‘
ترقیاتی امداد کے جرمن وزیر نِیبل کا کہنا ہے کہ اپنے دورے کے اختتام پر وہ اسرائیلی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں غزہ جانے کی اجازت نہ دینے کے اسرائیلی اقدام پر اپنی ناپسندیدگی کا واضح طور پر اظہار کریں گے۔ غزہ کے دورے کے دوران جرمن وزیر وہاں جرمن امداد سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینا چاہتے تھے، جن میں پانی صاف کرنے کی سہولتوں کی فوری مرمت اور اُنہیں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ: کرسٹوف گرابن ہائنرِش (اسرائیل) / امجد علی
ادارت: ندیم گِل