اسرائیل کا ایف سولہ جنگی طیارہ شام میں تباہ ہو گیا
10 فروری 2018اسرائیلی فضائیہ کا ایک ایف سولہ جنگی طیارہ شام کی فضائی حدود میں تباہ ہو گیا ہے۔ شامی میڈیا کے مطابق طیارہ اینٹی ایئر کرافٹ فائر سے تباہ ہوا۔ اسرائیلی فوج نے شامی حکام کے بیان کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ایف سولہ طیارے کا پائلٹ زندہ بچ نکلنے میں کامیاب رہا۔ شامی میڈیا کے مطابق اس طیارے کی تباہی اُس کے ایک فوجی مرکز پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ہوئی ہے۔ شامی ذرائع ابلاغ نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ اسرائیلی جارحیت کا جواب ہے۔
اسرائیلی جیٹ طیاروں نے حملہ کیا ہے، شامی فوج
فلسطینی صدر عباس کے غصے کو سمجھ سکتے ہیں، روسی وزیر خارجہ
اسرائیل نے حملے کیے ہیں، شامی فوج کا دعویٰ
ایف سولہ جنگی طیارے کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ شام میں قائم مبینہ طور پر ايک ایرانی ٹھکانے کو نشانہ بنانے میں مصروف تھا۔ اسرائيلی حکام نے يہ دعوی بھی کيا ہے کہ شام سے اڑنے والے اور اسرائيلی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ايک ايرانی ڈرون کو ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر نے فضا میں تباہ کر دیا تھا۔ اس ڈرون کی تباہی کے حوالے سے شامی حکومت کا فی الحال کوئی رد عمل سامنے نہيں آیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا یہ بھی موقف ہے کہ فضا میں ڈرون مبینہ ایرانی کنٹرول سسٹم کی نگرانی میں تھا اور اُس نے اسرائیل کی فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی بھی کی تھی۔ اسرائیل فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے۔
دريں اثناء اسرائیل کے میڈیا کے مطابق ایف سولہ طیارے کا ملبہ شمالی اسرائیل کے علاقے وادی جیزریل میں گرا۔
شام میں تقریباً آٹھ برسوں سے جاری خانہ جنگی کے دوران اسرائیلی جنگی طیارے کے تباہ ہونے کو ایک انتہائی شدید واقعہ قرار دیا گیا ہے۔ اسرائیل پہلے بھی شامی تنصیبات پر حملے کرنے سے گریز نہیں کرتا رہا ہے اور اِن حملوں کے جواب میں شامی احتجاج ہی سامنے آیا کرتا تھا۔