اسرائیل کی عالمی فوجداری عدالت پر تنقید
21 مئی 2024عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ حماس کے تین اعلیٰ رہنماؤں اور اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری جارے کیے جانے کی درخواست دے رہے ہیں۔ فرانس اور بیلجیم نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی اس درخواست کی حمایت کی ہے جبکہ اسرائیل اور امریکہ نے اس اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔
اسرائیل کی امداد روکنے کے لیے جرمنی پر قانونی دباؤ
جرمنی غزہ میں مبینہ نسل کشی میں ملوث نہیں، برلن حکومت
پراسیکیوٹر کریم خان نےاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو، وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور حماس کے تین رہنماؤں یحییٰ سنوار، محمد ضعیف اور اسماعیل ہنیہ پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام عائد کیا تھا۔ گو کہ اس وارنٹ پر نیتن یاہو یا گیلنٹ کی گرفتاری کا کوئی امکان نہیں تاہم غزہ کی جنگ کے معاملے پر اس اقدام کو علامتی طور پر اسرائیل کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع برہم
اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اپنے اور وزیر اعظم نیتن یاہو کے گرفتاری وارنٹ نکالے جانے کی درخواست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوٹر کریم خان نے اس اقدام سے اسرائیل اور عسکریت پسند گروپ کو ایک ہی پیمانے پر پرکھنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک 'قابل نفرت‘ اور 'گھناؤنا‘ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی فوجداری عدالت کا دستخط کنندہ ملک نہیں اور اس عالمی ادارے کو تسلیم نہیں کرتا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے، ''پراسیکیوٹر کریم خان نے اسرائیل کے دفاع اور غزہ میں یرغمالی اسرائیلی شہریوں کی رہائی کے حق کو ماننے سے انکار کیا ہے اور اسے مکمل طور پر رد کیا جانا چاہیے۔‘‘
فرانس اور بیلجیم عالمی فوجداری عدالت کے ساتھ
فرانس اور بیلجیم نے اپنے اپنے بیانات میںبین الاقوامی فوجداری عدالت اور اس کے پراسیکیوٹر کریم خان کی درخواست کی حمایت کی ہے۔ فرانسیسی بیان میں کہا گیا ہے، ''فرانس اس فوجداری عدالت کی خود مختاری اور کسی بھی حالت میں کسی کو استثنا نہ دینے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔‘‘
دوسری جانب بیلجیم کی وزیر خارجہ حجہ لحبیب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پیغام میں لکھا، ''غزہ میں ہونے والے تمام جرائم کا اعلیٰ ترین سطح پر احتساب ہونا چاہیے، چاہے ان میں کوئی بھی شامل ہو۔‘‘
سعودی اسرائیلی تعلقات کا ممکنہ قیام اور غزہ کا تنازعہ
امریکی مندوب برائے اسرائیل جیک لیو نے کہا ہے کہ ریاض اور تل ابیب کے مابین قیام تعلقات کے لیے امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کا سہ فریقی معاہدہ غزہ میں قیام امن سے مشروط ہے۔
یروشلم میں منگل کے روز امریکی سفیر لیو نے کہا، '' میرے خیال میں غزہ میں امن ضروری ہے۔ اس کے بعد ہی فلسطینیوں کے حق حکمرانی سے متعلق سوال پر گفتگو ممکن ہو سکے گی۔‘‘
ع ت / ا ا، م م (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)