1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

نیتن یاہو اور حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست

20 مئی 2024

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے غزہ کی جنگ میں مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے سلسلے میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کی درخواست کر دی۔

https://p.dw.com/p/4g4mY
دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت
دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالتتصویر: Peter Dejong/AP/picture alliance

نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر کریم خان نے آج پیر 20 مئی کے روز اس عالمی عدالت سے یہ باقاعدہ درخواست کر دی کہ غزہ کی جنگ کے دوران مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے شبے میں اسرائیلی سربراہ حکومت بینجمن نیتن یاہو اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جائیں۔

نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف الزامات

آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے عدالت سے کہا کہ وہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف ایسے جرائم کے ارتکاب کے شبے میں ان کی گرفتاری کے وارنٹ چاہتے ہیں، جن میں ''فاقہ کشی پر مجبور کرنا‘‘، ''بدنیتی سے قتل‘‘ اور '' ہلاکت/ قتل‘‘ بھی شامل ہیں۔

غزہ جنگ کے بعد فلسطینیوں کا مستقبل، عرب ممالک کیا سوچتے ہیں؟

آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان
آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خانتصویر: Peter Dejong/AP/picture alliance

کریم خان نے بینجمن نیتن یاہو اور یوآو گیلنٹ کے حوالے سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کو بتایا، ''ہم عدالت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاستی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے فلسطینی شہری آبادی پر وسیع تر اور منظم حملوں کے حصے کے طور پر انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔ ہمارے اندازوں کے مطابق یہ جرائم آج تک کیے جا رہے ہیں۔‘‘

ہنیہ اور سنوار کے خلاف الزامات

آئی سی سی کے مستغیث اعلیٰ کریم خان نے دی ہیگ کی اس عدالت میں آج غزہ کی جنگ ہی کے پس منظر میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے ان کے وارنٹ جاری کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ مطالبہ حماس تحریک کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ اور غزہ پٹی میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار دونوں کے بارے میں کیا گیا ہے۔ پراسیکیوشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے مطابق ہنیہ اور سنوار، جن مبینہ جرائم کے مرتکب ہوئے، ان میں ''ہلاک کرنا‘‘، ''ریپ اور جنسی تشدد والے دیگر مجرمانہ اقدامات‘‘ اور ''جنگی جرم کے طور پر یرغمال بنانا‘‘ بھی شامل ہیں۔

شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج اور حماس کے مابین شدید جھڑپیں

غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار، دائیں، اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو
غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار، دائیں، اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہوتصویر: DEBBIE HILL/Pool via REUTERS/MAHMUD HAMS/AFP via Getty Images

کریم خان کی طرف سے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان کے مطابق، ''حماس اور دیگر مسلح گروپوں نے اپنی تنظیمی پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے اسرائیل میں سویلین آبادی پر جو وسیع تر اور منظم حملے کیے، ان میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔‘‘

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ قانونی ماہرین کے مطابق غزہ کی جنگ میں حماس اور اسرائیل دونوں کو ہی ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

وارنٹ گرفتاری کی درخواست پر اسرائیلی ردعمل

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کی درخواست پر اپنے رد عمل میں اسرائیل نے اس پیش رفت کو ''تاریخی تذلیل‘‘ قرار دے کر اسے مسترد کر دیا ہے اور اس کی مذمت کی ہے۔

آئرلینڈ جلد فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لے گا، وزیر خارجہ

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو، دائیں، اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو، دائیں، اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹتصویر: Shir Torem/IMAGO/UPI Photo

اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے اپنے رد عمل میں کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اٹارنی جنرل ''ایک ہی سانس میں اسرائیلی ریاست کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع کا ذکر حماس کے عفریتوں کے ساتھ کر رہے ہیں، جو ایک ایسی تاریخی تذلیل ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘‘

الزامات پر حماس کا ردعمل

حماس کے سرکردہ رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے لیے آئی سی سی کے استغاثہ کی طرف سے دی گئی درخواست پر اس فلسطینی عسکریت پسند تنظیم نے بھی تنقید کی ہے۔ حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ ان الزامات کے ساتھ تو ''مظلوم کو قاتل کے برابر‘‘ قرار دے دیا گیا ہے۔

اسرائیل کے قیام کی سالگرہ کے دن بھی رفح میں کارروائی جاری

روئٹرز نے لکھا ہے کہ حماس کے سینئر عہدیدار سمیع ابو زہری نے کہا کہ دی ہیگ کی عدالت میں حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری سے متعلق دی جانے والی درخواست سے اسرائیل کی مزید حوصلہ افزائی ہو گی کہ وہ غزہ میں ''اپنی ہلاکت خیز جنگ‘‘ جاری رکھے۔

حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ
حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہتصویر: Vahid Salemi/AP Photo/picture alliance

غزہ میں ہلاکتوں کی نئی مجموعی تعداد

غزہ پٹی سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور حملوں میں اس فلسطینی خطے میں مزید 106 افراد ہلاک ہو گئے۔

رفح میں اسرائیلی کارروائیوں میں مزید وسعت

وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے جاری غزہ کی جنگ میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد اب کم از کم بھی 35,562 ہو گئی ہے، جن میں بہت بڑی تعداد میں فلسطینی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اس جنگ میں، جو اسرائیل میں حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے اور اس میں قریب 1200 افراد کی ہلاکت اور تقریباﹰ 250 کے یرغمال بنائے جانے کے ساتھ شروع ہوئی تھی، غزہ پٹی میں اب تک 79,652 انسان زخمی بھی ہو چکے ہیں۔

م م / ش ر، ر ب (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)

مصر اور اسرائیل کے تعلقات رفح پر حملے سے خطرے کی زد میں