اسرائیلی شہر ایلات پر حملے، عالمی برداری کی شدید مذمت
19 اگست 2011جمعرات کو جنوبی اسرائیلی علاقے ایلات میں ہوئے ان حملوں کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ جنگجوؤں پر جوابی حملہ بھی کیا۔ اسرائیلی دفاعی افواج کے مطابق کچھ مسلح حملہ آوروں نے دو بسوں پر فائرنگ کی، جس کے کچھ گھنٹوں بعد بم دھماکے بھی ہوئے۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج نے حملہ آوروں کا سراغ لگا کر انہیں ہلاک کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد سات تھی۔
اس پر تشدد کارروائی کے بعد اسرائیلی فضائیہ نے غزہ میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بھی بنایا۔ اسرائیل نے ایلات میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری غزہ میں موجود جنگجوؤں پر عائد کی ہے۔ رفاہ طبی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کی کارروائی کے نتیجے میں چھ افراد مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے عسکری تنظیم PRC کے چار اہم رہنماؤں کو بھی ہلاک کر دیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان حملوں کے کچھ دیر بعد اپنے ایک نشریاتی خطاب میں کہا،’ اگر کوئی اسرائیل کو نقصان پہنچائے گا تو ہم فوری اور سخت جواب دیں گے۔ جنہوں نے اسرائیلیوں کی ہلاکت کا حکم دیا تھا، ان میں سے اب کوئی بھی زندہ نہیں ہے‘۔
جرمنی سمیت عالمی برادری نے اسرائیل پر ہوئے ان دہشت گردانہ حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں ان حملوں کو بہیمانہ دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا گیا جبکہ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے نے ان حملوں کو بزدلانہ عمل سے تعبیر کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔
اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی نے اپنے اسرائیلی ہم منصب نیتن یاہو کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ تکلیف کے ان لمحات میں وہ خود کو اسرائیلی عوام کے قریب محسوس کرتے ہیں،’ اس نفرت انگیز جرم کے بعد اسرائیل کے لیے ہماری محبت میں مزید اضافہ ہوا ہے‘۔
یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے اسرائیل میں ہوئے سلسلہ وار حملوں پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح کے تمام دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتی ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین