اسرائیلی فوج نے فلسطینی ریڈیو اسٹیشن بند کر دیا
3 نومبر 2015امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے منگل تین نومبر کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے ایک ریڈیو اسٹیشن پر چھاپہ مارتے ہوئے اس کا نشریاتی ساز و سامان ضبط کر لیا ہے۔ اس مقامی ریڈیو پر الزام عائد کیا جا رہا تھا کہ وہ اپنی نشریات میں فلسطینیوں کو اسرائیلیوں پر حملے کرنے کی ترغیب دیتا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق مغربی اردن کے شہر عبرون میں واقع الحریہ (حریت) نامی ریڈیو اسٹیشن کی عمارت پر گزشتہ رات چھاپہ مارا گیا اور وہاں موجود آلات قبضے میں لے لیے گئے۔ فوج کے مطابق یہ ریڈیو اسٹیشن اپنے پروگراموں میں ایسے پیغامات نشر کرتا تھا، جو شورش زدہ علاقے مغربی اردن میں تشدد کو ابھارنے کا باعث بن رہے تھے۔
یہ امر اہم ہے کہ وسط ستمبر سے یروشلم میں واقع مسجد الاقصٰی کے حساس علاقے میں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین کشیدگی میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ اسی تشدد کے دوران فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیلوں پر چاقوؤں سے حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ فلسطین میں کچھ شرپسند عناصر جھوٹ اور پروپیگنڈے کے ساتھ غلط فہمیوں کو ہوا دے رہے ہیں۔
اسی تازہ تشدد میں اب تک گیارہ اسرائیلی اور 69 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ عالمی برادری کی کوششوں کے باوجود اس حالیہ کشیدگی میں کمی کے آثار نظر نہیں آ رہے۔ یروشلم سے شروع ہونے والا تشدد کا یہ سلسلہ اب دیگر شہروں تک میں پھیل چکا ہے۔
ابھی کل پیر کے دن ہی ایک نوجوان فلسطینی نے وسطی اسرائیل میں چاقو سے وار کرتے ہوئے ایک 70 سالہ اسرائیلی کو شدید زخمی کر دیا تھا۔ پیر کے دن ہی تل ابیب کے قریب ہوئے ایک ایسے ہی حملے میں ایک 80 سالہ یہودی خاتون زخمی ہو گئی تھی۔
تاہم زیادہ تر تناؤ مغربی اردن کے شہر عبرون میں پایا جا رہا ہے۔ اس شہر میں ہزاروں فلسطینیوں کے بیچ سینکڑوں یہودی آبادکار بھی رہتے ہیں، جن کی سکیورٹی کا انتظام انتہائی سخت ہے۔ تاہم صرف اسی شہر میں یہودیوں پر مجموعی طور پر انتیس حملے کیے جا چکے ہیں، جن میں سے بائیس میں چاقوؤں کا استعمال کیا گیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق الحریہ ریڈیو اسٹیشن ایسے ہی حملوں کی ترغیب دیتا تھا، جس کی وجہ سے تشدد بڑھ رہا تھا۔