غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی میں کم از کم 24 افراد ہلاک
19 مئی 2024اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں حکام کی طرف سے فراہم کی گئی ان اطلاعات کی تحقیق کر رہی ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ہفتے کی رات شروع ہو کر اتوار کی صبح تک جاری رہنے والی ایک اسرائیلی فوجی کارروائی کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس دوران ایک ہی گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے بتایا کہ زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل الاقصیٰ شہداء ہسپتال نے ہلاکتوں کی تعداد 20 بتائی تھی۔
اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا کہ ہفتے کے روز انکلیو کے جنوبی حصے میں فلسطینی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں دو اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ اسرائیلی فوج اس علاقے میں فوجی کارروائیوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جہاں اس نے اپنی کارروائی کا مقصد وہاں موجود فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے باقی ماندہ جنگجوؤں کا مکمل صفایا کرنا بتایا ہے۔
نصیرات کیمپ مئی کے اوائل میں اس وقت سے ہی شدید لڑائی اور اسرائیلی فضائی کارروائیوں کا مرکز رہا ہے، جب اسرائیلی فوج نے جنوبی شہر رفح پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنا آپریشن شروع کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر کو غزہ میں اس کی پہلی زمینی کارروائی کے بعد سے اب تک کی لڑائی میں اس کے 281 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس کے زیر انتظام غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے میں 1200 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائی میں اب تک 35,386 فلسطینی مارے گئے ہیں۔
نیتن یاہو پرغزہ جنگ کے بعد کا منصوبہ بنانے کے لیے بڑھتا دباؤ
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو غزہ میں امن بحال ہونے کے بعد وہاں انتظامیہ کے لیے قابل عمل منصوبوں کی تیاری کے سلسلے میں اندرون اور بیرون ملک سے سخت دباؤ کا سامنا ہے۔ ہفتے کے روز نیتن یاہو کے اہم سیاسی حریف اور اسرائیلی جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹس نے کہا کہ اگر کوئی قابل اعتبار منصوبہ نہیں بنایا گیا تو وہ آٹھ جون کو حکومت چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منصوبے میں غزہ میں شہری معاملات کو سنبھالنے کے لیے ایک بین الاقوامی، عرب اور فلسطینی انتظامیہ کا شامل ہونا ضروری ہے۔
کابینہ کے ایک اور رکن وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بھی مستقبل کی فلسطینی انتظامیہ کو مد نظر رکھتے ہوئے غزہ پٹی کی نگرانی کے لیے ایک منصوبہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی ولی عہد اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر کی ملاقات
امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس میں غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ اور امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان معاہدوں کے پیکج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سعودی عرب میں جاری کردہ ایک سرکاری بیان کے مطابق دونوں نے سعودی شہر ظہران میں ملاقات کی اور ''دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک معاہدوں کا جائزہ لیا، جسے تقریباً حتمی شکل دی جا رہی ہے۔‘‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے ''دو ریاستی حل کے لیے ایک قابل اعتبار راستے‘‘ پر بھی بات چیت کی تاکہ غزہ میں جنگ کو روکا جا سکے اور انسانی امداد کے داخلے کو آسان بنایا جا سکے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اس مہینے کے شروع میں کہا تھا کہ امریکہ اور سعودی عرب اسرائیل اور ریاض حکومت کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مرحلہ وار بحال کرنے کے معاہدے تک پہنچنے کے بہت قریب ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اطلاع دی ہے کہ واشنگٹن اور ریاض کے مابین ہونے والے معاہدے میں دیگر چیزوں کے علاوہ امریکی سلامتی کی ضمانتوں اور سویلین نیوکلیئر معاونت کا معاہدہ شامل ہے۔ بعد ازاں اتوار کو سلیوان اسرائیل میں بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
ش ر⁄ ر ب، ع ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)