اسلام آباد میں احتجاجی دھرنے
اسلام آباد میں پاکستان کی دو اپوزیشن جماعتیں اپنے ہزارہا کارکنوں کے ہمراہ وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کے مطالبے کے ساتھ دھرنے دیے ہوئے ہیں۔ سخت گرمی اور دھوپ کے باوجود یہ مظاہرین پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈیرے ڈال چکے ہیں۔
احتجاج میں خواتین آگے آگے
دونوں جماعتوں کے ان احتجاجی دھرنوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ خواتین کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف دونوں نے صرف اس مقصد کے لیے خصوصی کمیٹیاں بنا رکھی ہیں۔
عوامی تحریک اور محفل سماع
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ اور مذہبی رہنما طاہر القادری کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد اس دھرنے میں شریک ہے۔ گاہے بگاہے یہاں محفل سماع کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ طاہر القادری ایک ایئرکنڈیشنڈ کنٹینر میں قیام پذیر ہیں، جہاں وہ شام کے وقت باہر آ کر اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس بلٹ پروف کنٹینر میں طاہر القادری کے آرام کا بھی باقاعدہ انتظام کیا گیا ہے۔
پارلیمان کا ’تقدس‘
پاکستانی حکومت اور فوج دونوں نے کہا ہے کہ وہ پارلیمان اور دیگر اہم ریاستی اداروں کے تقدس کو یقینی بنائیں گی۔ اس لیے ایسی عمارتوں کے باہر سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہےکہ وہ ان عمارتوں میں داخلے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتیں۔
دھرنا اور کھانا
دھرنے کے موقع پر مظاہرین کی کھانے تک رسائی بھی ایک اہم معاملہ ہے۔ ایک طرف تو دونوں جماعتیں اس سلسلے میں سرگرداں ہیں، تاکہ لوگوں کو اشیائے ضرورت پہنچتی رہیں، دوسری طرف یہ مظاہرین بھی اپنی غذا اور دیگر ضرویات زندگی کے لیے تگ و دو کرتے نظر آتے ہیں۔
احتجاج کے ساتھ میلہ بھی
پارلیمان کے سامنے شاہراہ دستور جسے اہم عمارات کی موجودگی کی وجہ سے انتہائی حساس علاقہ سمجھا جاتا ہے، اب وہاں مظاہرین چلتے پھرے نظر آتے ہیں اور ایک میلے کا سا سماں ہے۔
عوامی تحریک کی کرین
مظاہروں کو ریڈ زون میں داخلے سے روکنے کے لیے اس علاقے کو بڑے بڑے کنٹینرز رکھ کر بند کر دیا گیا تھا، تاہم عوامی تحریک اپنے ہمراہ لاہور سے ایک کرین ساتھ لیے ہوئے تھی، جس کے ذریعے ان کنٹینروں کو بآسانی راستے سے ہٹا دیا گیا اور لوگ ریڈ زون میں داخل ہو گئے۔
گرمی بھی دھرنا بھی
احتجاجی خطابات عموماﹰ شام کے وقت ہوتے ہیں، جب کہ باقی سارا دن یہ دھرنا دیے ہوئے مظاہرین موسم کی شدت سے بچنے کے لیے کہیں چھتریوں کی آڑ میں نظر آتے ہیں اور کہیں ٹرکوں ہی کو سائبان کیے دِکھتے ہیں۔
تحریک انصاف کا کنٹینر
تحریک انصاف کا مجمع بھی ایک کنٹینر کے آس پاس دکھائی دیتا ہے۔ یہ بڑا کنٹینر ایک طرف تو آرام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ دوسری جانب اس کی چھت پر بنایا گیا ایک خصوصی اسٹیج ہر شام عوامی توجہ کا مرکز ہوتا ہے، جہاں تحریک انصاف کی مرکزی قیادت دھرنے میں شامل عوام سے خطاب کرتی ہے۔
عمارتیں فوج کے حوالے
اس احتجاج کے موقع پر حکومت نے اہم سرکاری عمارتوں کے تحفظ کی ذمہ داری پاکستانی فوج کو سونپ دی تھی۔ یہ فوجی مختلف مقامات پر پہرہ دیتے اور گشت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
مقامی میڈیا کی بازی گری
مقامی ٹی وی چینلز بریکنگ نیوز کی دوڑ میں ایک دوسرے پر سبقت لینے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے بھی کام لے رہے ہیں، جن میں کیمروں کے حامل ڈرونز کا استعمال بھی شامل ہے، جس کے ذریعے جلسے میں مظاہرین کی تعداد اور فضائی منظر کی مدد سے عوام کو لمحے لمحے کی خبر دینے کی تگ و دو دیکھی جا سکتی ہے۔