اضافی امریکی ٹیکس پر ردعمل ظاہر کیا جائے گا، یورپی یونین
31 مئی 2018خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جمعرات کو امریکی حکومت کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق رات بارہ بجے سے نئے ٹیکس متعارف کرا دیے جائیں گے۔ اس کے تحت یورپی یونین، کینیڈا اور میکسکو سے امریکا درآمد کے جانے والے اسٹیل پر دس فیصد اور ایلومینیم پر پچیس فیصد اضافی ٹیکس عائد ہو سکے گا۔
تجارتی جنگ کی امریکی دھمکی، میرکل کا ’ٹریڈ سرپلس‘ کا دفاع
تجارتی جنگ کے لیے تیار ہیں، چین
ٹرمپ کا منصوبہ، کیا نئی اقتصادی جنگ کا پیش خیمہ؟
تجزیہ کاروں کے مطابق اس امریکی اقدام سے اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے شدید ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔ اس تناظر میں یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر نے کہا ہے کہ ’کچھ ہی گھنٹوں کے دوران جوابی ردعمل ظاہر کر دیا جائے گا‘۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’یہ دن عالمی تجارت کے لیے ایک برا دن ہے‘۔
یورپی ممالک نے اس امریکی فیصلے پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ برطانوی حکومت نے اس اضافی ٹیکس کو ‘انتہائی مایوس کن‘ قرار دیا جبکہ فرانسیسی وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ اضافی ٹیکس ’بلاجواز اور خطرناک‘ ہیں۔
امریکی کامرس سیکرٹری ولبر راس نے اتحادی ممالک پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان جمعرات کے دن فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کیا، جہاں وہ یورپی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اتحادی ممالک کے ساتھ ان نئے ٹیکسوں کے بارے میں مستقبل میں مذاکراتی عمل جاری رکھیں گے۔
راس نے کہا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے یورپی رہنماؤں سے مشاورت کے باوجود امریکا یورپی ممالک کے ان مطالبات کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے کہ ’یورپی یونین کو ان ٹیکسوں سے مستقل اور غیر مشروط طور پر استثنا دے دیا جائے۔
صحافیوں سے گفتگو کے دوران راس نے یورپی ممالک کی طرف سے ممکنہ سخت جوابی اقدامات کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی تنازعے کی صورت میں باہمی مشاورت سے حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رہے گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کو جواز بناتے ہوئے ان نئے سخت ٹیکسوں کو متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔
ع ب / ا ا / خبر رساں ادارے