اطالوی حکومت کے مالیاتی بانڈ کی ریٹنگ میں تنزلی
5 اکتوبر 2011سرمایہ کاری کے رجحانات پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی شہرت کی حامل موڈیز کارپوریشن نے منگل کے روز یورپی ملک اٹلی کے مالیاتی بانڈ کی کریڈٹ ریٹنگ کو کم کردیا ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ پر نگاہ رکھنے والی کارپوریشن کے نزدیک اس تنزلی کی وجہ حکومت پر قرضوں کا بھاری بوجھ ہے۔ بین الاقوامی اقتصادیات میں پیدا شدہ ہلچل کے تناظر میں موڈیز کا یہ فیصلہ یورپی مالیاتی بحران کو مزید گہرا کر سکتا ہے۔
موڈیز کارپوریشن نے روم حکومت کے مالیاتی بانڈ کی ریٹنگ کوAA2 کے بجائے A2 کردیا ہے۔ مبصرین کے نزدیک موڈیز کی جانب سے ریٹنگ میں کمی کے باوجود اٹلی کی حکومت کے حالات یونان سے بہت بہتر ہیں اور اس کے دیوالیہ ہونے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔ گزشتہ ماہ ستمبر کی انیس تاریخ کو ایک اور بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پُوئرز نے بھی اٹلی کی ریٹنگ میں ایک درجے کی کمی کا اعلان کیا تھا۔ ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے کمی کے اعلان کے باوجود ابھی بھی یہ درجہ بندی اٹلی کی اقتصادیات کو کاٹھ کباڑ یا جنک قرار دینے سے پانچ درجے بلند ہے۔
موڈیز نے ریٹنگ کم کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اٹلی کی اقتصادیات کا استحکام حالیہ ہفتوں کے دوران شکوک کا شکار ہو کر رہ گیا ہے۔ موڈیز کارپوریشن کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ یورو کرنسی کے اندرونی ڈھانچے میں پیدا شدہ تبدیلی کے بعد اٹلی کی معاشی صورت حال میں پیدا ہونے والی کمزوریوں کے تناظر میں اس کی ریٹنگ کسی طور ڈبل اے کے مساوی قرار نہیں دی جا سکتی۔
اقتصادی مبصرین کا خیال ہے کہ اٹلی کی اقتصادی ترقی سالانہ بنیاد پر بلند ہونے کے بجائے گرنے کے عمل سے گزر رہی ہے اور اس دوران حکومتی قرضوں کا حجم بھی وسیع ہونے لگا ہے۔ یورپی مرکزی بینک نے اٹلی کی حکومت کو بجٹ میں غیر ضروری اخراجات میں کمی لانے کے علاوہ کفایت شعاری کی پالیسی اپنانے کا مشورہ دے رکھا ہے۔ ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ اگر روم حکومت مناسب اور بروقت اقدامات نہیں اٹھاتی تو وہ بھی یونان کی طرح قرضے کے بوجھ تلے دب سکتی ہے۔ اٹلی کے وزیراعظم نے صورت حال پر قابو پانے کی ابھی ابتداء کی ہے۔
دوسری جانب اٹلی کے وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی نے موڈیز کی جانب سے ریٹنگ کم کرنے کے اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کی توقع کر رہے تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی حکومت بجٹ میں کفایت شعاری کے پلان کو شامل کرنے کے مقصد کو فوقیت دیے ہوئے ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: حماد کیانی