یورپی کمیشن کا اٹلی سے مزید اصلاحات کا مطالبہ
21 ستمبر 2011ان کی طرف سے ریٹنگ ایجنسی پر تنقید بھی کی گئی۔ التفاج کے مطابق ایسی کوئی بھی وجہ نظر نہیں آتی کہ اٹلی سن 2013 تک اپنے طے کردہ اہداف کو حاصل نہیں کر پائے گا، ’’بدقسمتی سے کچھ رکن ممالک معاشی سرگرمیوں کو سہارا دینے کے لیے بہترین اور تسلی بخش اقدامات نہیں اٹھا سکتے۔ اٹلی کے معاملے میں ہم سمجھتے ہیں کہ معاشی پالیسیوں کے حوالے سے اس کا دائرہ کار بہت چھوٹا ہے۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ وہ پائیدار ترقی کے لیے صرف مضبوط بنیاد فراہم کرے۔‘‘
الفتاج کا کہنا تھا کہ وہ اٹلی کے بنیادی اور سنگین مالی مسائل پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کے بیان سے یوں لگتا تھا کہ معاشی مسئلے کے ساتھ ساتھ اٹلی کا سیاسی مسئلہ بھی حل ہونا چاہیے، ’’یہ ضروری ہے کہ اٹلی کی سیاسی قیادت متعارف کردہ اصلاحاتی پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچائے تاکہ معیشت کی گہری خامیوں کو دور کیا جا سکے۔ اس لیے سیاسی سطح پر قومی اتفاق رائے قائم کرنےکی بھی ضرورت ہے تاکہ اس ترجیحی پروگرام کا نفاذ ممکن بنایا جا سکے۔‘‘
یورپی کمیشن کی طرف سے ایک مرتبہ پھر واضح کیا گیا ہے کہ ریٹنگ ایجنسی کی طرف سے اٹلی کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی ان کے لیے کوئی بڑا معانی نہیں رکھتی۔ یورپی کمیشن اس بارے میں بھی انتہائی پرامید نظر آتا ہے کہ یورو زون میں بہت جلد دوبارہ استحکام پیدا ہو گا۔ تاہم اس ریٹنگ ایجنسی کی وجہ سے اطالوی حکومت پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوا ہے اور یورپی کمیشن کو اس پر خوش ہونا چاہیے کیونکہ وہ خود براہ راست اٹلی پر یہ دباؤ نہیں ڈال سکتا تھا۔
یورپ میں اٹلی سب سے زیادہ مقروض ممالک کی فہرست میں دوسرے مقام پر ہے اور گزشتہ ہفتوں میں یہ قرض بڑھا ہے کیونکہ اسے پیسہ دینے والے اٹلی کی قرض کی ادائیگی کی حیثیت پر فکر مند ہیں۔
رپورٹ: ہازل باخ / امتیاز احمد
ادارت: حماد کیانی