افریقہ کا مستقبل افریقی عوام کے ہاتھ میں، اوباما
12 جولائی 2009باراک اوباما نے یہ بات اپنے دورہ افریقہ کے دوران کہی جس پر وہ صرف 24 گھنٹے کے لئے گھانا گئے تھے مگر اس دورے کی اہمیت کے پیش نظر اسے پورے براعظم افریقہ کے لئے تاریخی قرار دیا گیا۔
مجموعی طور پر یہ دورہ باراک اوباما کا زیریں صحارا کے افریقی خطے کا پہلا دورہ تھا اور وہ اب تک گھانا جانے والے امریکہ کے تیسرے صدر ہیں۔ صدر اوباما نے، جن کے والد کا تعلق افریقی ملک کینیا سے ہے، گھانا میں قیام کے دوران ہفتہ کے روز نہ صرف ملکی دارالحکومت اکرا میں قومی پارلیمان سے خطاب کیا بلکہ وہ اکرا سے 160 کلومیٹر دور کیپ کوسٹ کے علاقے میں اس جگہ بھی گئے جہاں ماضی میں افریقی باشندوں کو غلاموں کے طور پر امریکہ اور یورپی ملکوں میں بھجوانے سے پہلے رکھا جاتا تھا۔
اکرا میں باراک اوباما نے گھانا میں اپنے ہم منصب جان آٹا ملز اور ان کے دو پیش رو صدور سے بھی ملاقاتیں کیں جبکہ یہ دورہ صدر اوباما کی افریقہ سے متعلق سیاسی ترجیحات کی بھر پور وضاحت کے لئے بھی استعمال کیا گیا۔
گھانا سے اپنی روانگی سے پہلے باراک اوباما نے ایک رنگا رنگ الوداعی تقریب کے ہزاروں شرکاء سے اپنے خطاب نے کہا: "امریکہ افریقی قوموں اور عوام کے ساتھ اپنی شراکت داری جاری رکھنے کا خواہش مند ہے لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ افریقہ کا مستقبل خود افریقی باشندوں کے ہاتھوں میں ہے۔ خاص طور پر افریقی نوجوانوں سے مخاطب ہو کر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں لازمی طور پر علم ہونا چاہیے کہ دنیا ویسی ہی ہوتی ہے جیسا ہم اسے بناتے ہیں۔ اور افریقی نوجوانوں کے پاس یہ طاقت ہے کہ وہ اپنے رہنماؤں کا احتساب کرسکیں اور ایسے ادارے تعمیر کریں جن کے ذریعے عام لوگوں کی خدمت کی جاسکے۔"
اکرا میں اسی تقریب سے اپنے خطاب میں گھانا کے صدر جان آٹا ملز نے کہا: "ہم اس پیغام کے لئے شکر گذار ہیں جو باراک اوباما نے ہمیں دیا ہے۔ باراک اوباما افریقہ کے ساتھ قریبی شراکت داری چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ افریقی باشندے جمہوریت کا پرچم بلند رکھیں اور اپنی قسمت کا فیصلہ خود اپنے ہاتھوں میں لے لیں۔ امید ایک بہت ہی طاقتور ہتھیار ہے اور اس دورے سے افریقہ کے لئے بہت سے نئے دروازے کھل جائیں گے۔"