افیون کی پیداوار پر پابندی سے ایک نیا مسئلہ پیدا ہو گیا
27 جون 2024اقوام متحدہ کی ڈرگ ایجنسی نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ افغانستان میں افیون کی پیداوار پر طالبان کی پابندی کی وجہ سے اس کی جگہ مصنوعی افیون کے استعمال میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں اوور ڈوز سے ہونے والی اموات بڑھ سکتی ہیں۔
افغانستان میں افیون کی پیداوار میں واضح کمی پر کسانوں کی مزاحمت
واضح رہے کہ دنیا میں افغانستان اب تک افیون کا سب سے بڑا سپلائی کرنے والاملک رہا ہے۔
افغانستان: منشیات پر پابندی سے افیون کی سپلائی میں 95 فیصد کی کمی
منشیات اور جرائم سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر (یو این او ڈی سی) نے منشیات سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ برس عالمی سطح پر افیون کی پیداوار میں تقریباً 74 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ طالبان نے سن 2022 میں افیون کی پیداوار پر پابندی لگا دی تھی۔
افغانستان میں کیمیائی منشیات کی پیداوار اور تجارت میں بے تحاشا اضافہ، اقوام متحدہ
گرچہ ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ ابھی تک منڈیوں میں منشیات کی ''کوئی حقیقی کمی'' نہیں واقع ہوئی ہے، تاہم اس نے متنبہ کیا کہ اگر اس کی کم پیداوار یونہی جاری رہی تو پھر اس کی کمی ناگزیر ہو جائے گی۔
کیا بھارت منشیات اور شراب نوشی کے بحران کے دہانے پر ہے؟
پوست کے پودے سے نکلنے والی افیون ہیروئن سمیت کئی طرح کی منشیات کا اہم ذریعہ ہوتی ہے۔
انسانوں کی تدفین: ہزاروں برس قبل افیون بھی استعمال ہوتی تھی
اقوام متحدہ کے ادارے این او ڈی سی کو خاص طور پر اس بات پر تشویش ہے کہ منشیات کے عادی ہیروئن استعمال کرنے والے افراد افیون کے بجائے کہیں نٹازینز کا سہارا لینا نہ شروع کردیں، جو کہ مصنوعی افیون کی ہی ایک انتہائی طاقتور قسم ہے۔
یہ نشہ آور مادہ زیادہ مقدار میں اموات کا باعث بنتا ہے۔ صارفین اسے ہیروئن سمجھ کر خرید سکتے ہیں جو، اصل ہیروئن سے کہیں زیادہ سستا اور بہت زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔
نٹازینز خطرناک کیوں ہے؟
اقوام متحدہ کی ایجنسی اور منشیات سے متعلق دیگر تنظیموں نے نٹازینز کا استعمال پھیلنے سے خبردار کیا ہے۔
پوست کی کاشت کے خاتمے کی طالبان مہم زوروں پر
یو این او ڈی سی نے کہا، '' نٹازینز، مصنوعی طور تیار شدہ افیون کا ہی ایک گروپ ہے، جو فینٹینیل سے بھی زیادہ طاقتور ہو سکتا ہے۔ یا رجحان حال ہی میں کئی اعلی آمدن والے ممالک میں ابھرا ہے، جس کے زیادہ مقدار کے استعمال کے نتیجے میں اموات میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔''
طالبان نے پوست کی کاشت اور منشیات کی تجارت پر پابندی عائد کردی
یو این او ڈی سی کی ریسرچ چیف انجیلا می نے صحافیوں کو بتایا کہ آئرلینڈ، برطانیہ، ایسٹونیا اور لاتویا میں نٹازینز کے زیادہ مقدار کے استعمال سے اموات کی اطلاعات ملی ہیں۔
ادارے نے خبردار کیا کہ ''مارکیٹ میں خالص ہیروئن میں کمی کی توقع ہے اور ہیروئن استعمال کرنے والے دیگر قسم کی افیم کی طرف جا سکتے ہیں۔ یہ ان کی صحت کے لیے بڑے خطرات سے پر ہے۔''
سن 2022 میں مجموعی طور پر تقریباً 292 ملین افراد نے غیر قانونی منشیات کا استعمال کیا، جو کہ ایک دہائی پہلے کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔ ان میں سے تقریبا ً60 ملین افراد نے افیون کے مادوں کا استعمال کیا۔
اس رپورٹ میں کوکین کی سپلائی میں اضافے کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جو کہ سن 2022 میں 2,700 ٹن سے زیادہ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔ پچھلے سال کے مقابلے میں اس میں بھی 20 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)