1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

افغانستان سے حملہ، کم از کم تین پاکستانی فوجی ہلاک

23 اپریل 2022

افغانستان سے عسکریت پسندوں نے مزید ایک حملہ کرتے ہوئے کم از کم تین پاکستانی فوجیوں کا ہلاک کر دیا ہے۔ پاک افغان سرحد پر کشیدگی دن بدن بڑھ رہی ہے اور اس میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔

https://p.dw.com/p/4AKUX
Pakistan Angriff auf Luftwaffenstützpunkt in Peshawar
تصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

پاکستانی فوج نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ سرحد پار سے ہونے والے حملے میں اس کے مزید تین فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ  صوبہ خیبرپختونخوا میں عسکریت پسندوں نے فوجیوں پر حملہ کیا اور فائرنگ کے تبادلے میں تین فوجی مارے گئے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہےاور  توقع کی جاتی ہے کہ افغان حکومت کی جانب سے پاکستان کے خلاف آئندہ ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) نے حالیہ کچھ مہینوں کے دوران پاکستانی فوج کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کر رکھا ہے۔ یہ عسکریت پسند پاک افغان سرحد کے قریبی علاقوں میں رہتے ہیں اور وہاں سے ہی منظم ہو کر پاکستانی فوج پر حملے کیے جاتے ہیں۔ پاکستانی طالبان کے نظریات بھی افغان طالبان کے نظریات سے بہت ملتے جلتے ہیں لیکن پاکستانی طالبان پاکستان کے اندر ویسا ہی نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں، جیسا کہ افغان طالبان نے اپنے ملک میں نافذ کیا ہے۔

گزشتہ ماہ ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے پہلے دن سے پاکستانی سکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائی شروع کرے گی۔ ٹی ٹی پی پاکستانی حکام پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کو اپنے آبائی علاقوں میں واپس جانے کی اجازت دے، جب کہ افغان طالبان کی جانب سے غیر ملکی جنگجوؤں کو افغانستان چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا۔

دو ہفتے پہلے بھی پاکستانی طالبان کے ایک حملے میں سات پاکستانی فوجی مارے گئے تھے، جس کے جواب میں پاکستانی فوج نے افغان صوبے کنٹر اور خوست میں حملے کیے تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں درجنوں خواتین اور بچے بھی ہلاک ہو گئے تھے۔ تب افغان طالبان نے تنبیہ کی تھی کہ پاکستانی فوج دوبارہ ایسی کارروائی نہ کرے۔

دوسری جانب پاکستانی وزارت خارجہ نے کہا تھا، ''پاکستان افغانستان کی خود مختار حکومت سے درخواست کرتا ہے کہ وہ پاک افغان سرحدی علاقے کو محفوظ بنائے اور پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے۔‘‘

فروری میں بھی افغانستان سے ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں چھ پاکستانی فوجی مارے گئے تھے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت نے پاکستانی طالبان کے ساتھ ایک امن معاہدہ بھی کیا تھا لیکن مقامی طالبان نے پاکستان پر اس کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے فائربندی ترک کر دی تھی۔

 ا ا / ع ح (اے ایف پی، روئٹرز)