افغانستان میں نیٹو کے مزید تین فوجی ہلاک
29 اپریل 2011افغانستان میں بین الاقوامی اتحادی افوج اور ان کی مدد کرنے والی افغان مسلح فورسز کو اس وقت طالبان عسکریت پسندوں کے مسلسل حملوں کی ایک نئی لہر کا سامنا ہے۔ اسی وجہ سے افغانستان کے مختلف حصوں میں اتحادی فوجوں نے طالبان باغیوں کے خلاف اپنی مسلح کارروائیوں کو گزشتہ کافی عرصے سے اور بھی تیز کر رکھا ہے۔
کابل سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مغربی دفاعی اتحاد کے دو فوجی جنوبی افغانستان میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے۔ نیٹو ذرائع نے آج جمعہ کو بتایا کہ ہلاک ہونے والا تیسرا فوجی افغانستان میں طالبان باغیوں کے ایک حملے میں مارا گیا۔
ان تینوں فوجیوں کی ہلاکت کے بعد افغانستان میں اب تک غیر ملکی فوجی دستوں کے ارکان کی صرف اپریل کے مہینے میں ہلاکتوں کی تعداد 48 ہو گئی ہے۔ یہ تینوں ہلاکتیں جمعرات کے روز ہوئیں۔ اس سال اپریل کا مہینہ افغانستان میں غیر ملکی اتحادی فوجوں کے لیے اب تک کافی خونریز رہا ہے کیونکہ گزشتہ برس اپریل ہی کے پورے مہینے میں اتحادی فوجوں کے مجموعی طور ہر 33 سپاہی ہلاک ہوئے تھے۔
گزشتہ موسم سرما کے آغاز سے پہلے ہزاروں کی تعداد میں امریکہ اور نیٹو کے اضافی فوجیوں نے طالبان کو کئی علاقوں سے نکال دیا تھا اور اس دوران خاص طور پر مشرقی اور جنوبی افغانستان میں کئی سرکردہ طالبان کمانڈروں کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔
اس کے برعکس سال رواں کے دوران سردیوں کے موسم کی شدت کم ہوتے ہی طالبان نے پورے افغانستان میں کئی جگہوں پر اپنے شدید حملے دوبارہ تیز تر کر دیے اور اس کی وجہ سے افغانستان میں سال رواں کے شروع سے اتحادی اور افغان فوجوں کو زیادہ جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک