1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستلاطینی امریکہ

السلواڈور: بٹ کوائن بطور کرنسی اپنانے والا دنیا کا پہلا ملک

7 ستمبر 2021

وسطی امریکا میں السلواڈور بٹ کوائن کو بطور قانونی کرنسی اپنانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ ناقدین کو اس پیش رفت سے منی لانڈرنگ میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ اس فیصلے کے حامیوں کے مطابق یہ ملک اب اربوں ڈالر بچا سکے گا۔

https://p.dw.com/p/401Au
Bitcoin | Symbolbild
تصویر: Cigdem Simsek/Zoonar/picture alliance

دنیا کی اہم ترین کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کو اپنے ہاں رائج قانونی سکے اور مالی ادائیگیوں کے ذریعے کے طور پر اپنانے والے وسطی امریکی ملک السلواڈور نے اپنے اس اقدام کے ساتھ بین الاقوامی ماہرین کے ایسے تمام دعوے غلط ثابت کر دیے، جن کے مطابق کرپٹو کرنسی کسی بھی ملک میں عملاﹰ کامیاب قانونی سکہ نہیں ہو سکتی تھی۔

ورچوئل کرنسیاں پاکستان میں مزید مقبول ہوتی ہوئیں

یہ فیصلہ تو مستقبل ہی کرے گا کہ سان سلواڈور میں ملکی حکومت کا یہ اقدام کامیاب دور اندیشی کا ثبوت ٹھہرایا جائے گا یا اقتصادی اور مالیاتی حوالوں سے ایک سیاسی غلطی کہلائے گا، تاہم یہ بات اپنی جگہ تاریخی حیثیت کی حامل ہے کہ السلواڈور کرپٹو کرنسی کو قانونی سکے کے طور پر اپنانے والا دنیا کا پہلا اور اب تک کا واحد ملک بن گیا ہے۔

صدر بُوکیلے کا منصوبہ

بٹ کوائن کو السلواڈور میں بطور قانونی کرنسی اپنانے کا منصوبہ ملک کے نوجوان اور بہت مقبول صدر نایب بُوکیلے کا تھا، جن کا موقف یہ تھا کہ یوں بیرون ملک سے ہر سال السلواڈور بھیجی جانے والی اربوں ڈالر کی رقوم پر ادا کیا جانے والا سینکڑوں ملین ڈالر کا کمیشن بچایا جا سکے گا۔

السلواڈور کے لاکھوں تارکین وطن بیرونی دنیا، خاص کر امریکا سے سالانہ جو سرمایہ اپنے وطن بھیجتے ہیں، اس پر صرف کمیشن کے مد میں کی جانے والی ادائیگیوں کی مالیت ہی تقریباﹰ 400 ملین امریکی ڈالرکے برابر بنتی ہے۔

پاکستان: کرپٹو کرنسی مائننگ فارم قائم کرنے کا منصوبہ

گزشتہ برس بیرون ملک سے بھیجی گئی رقوم کی مالیت تقریباﹰ چھ بلین ڈالر رہی تھی، جو ملک کی مجموعی قومی پیداوار کا 23 فیصد بنتی ہے۔ السلواڈور کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں بیرون ملک مقیم ملکی شہریوں کی طرف سے بھیجی گئی رقوم کا مجموعی قومی پیداوار میں تناسب سب سے زیادہ ہے۔

امریکی ڈالر کا ملکی کرنسی کے طور پر استعمال

تقریباﹰ 6.5 ملین کی آبادی والی وسطی امریکی ریاست السلواڈور میں 2001ء سے ملکی کرنسی کے بجائے امریکی ڈالر ہی سرکاری ادائیگیوں کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن اس کا ایک نقصان یہ تھا کہ یوں یہ ملک امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کی مالیاتی پالیسیوں پر انحصار کرنے پر بھی مجبور تھا۔

دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ، چین سب سے آگے

اب لیکن یہ صورت حال بدل گئی ہے اور ملکی کرنسی کی امریکی ڈالر کے ساتھ شرح تبادلہ کا تعین بین الاقوامی منڈیاں کریں گی۔

بٹ کوائن کو بطور قانونی کرنسی اپنانے کے سیاسی فیصلے کے بعد اس ملک میں باقاعدہ قانون سازی بھی کی گئی تھی اور منگل چھ ستمبر سے یہ قانون نافذالعمل بھی ہو گیا ہے۔

بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ

اس وقت دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیاں کہلانے والی ڈیجیٹل کرنسیوں کی مجموعی تعداد ہزاروں میں ہے۔ ان میں سے بٹ کوائن (Bitcoin) سب سے بڑی، اہم اور مہنگی کرنسی ہے۔

چوری شدہ بجلی سے بِٹ کوائن کی غیر قانونی مائننگ، پولیس ہیڈ کوارٹرز میں

السلواڈور میں بٹ کوائن کے بطور کرنسی متعارف کرائے جانے کے بعد انٹرنیشنل آن لائن مارکیٹوں میں اس کرنسی کی قیمت میں 1.5 فیصد تک کا اضافہ بھی دیکھا گیا اور ایک بٹ کوائن کی قمیت 52,680 امریکی ڈالر سے بھی تجاوز کر گئی۔

بٹکوائن کو مزید گراوٹ کا سامنا

بٹ کوائن کوئی ایسی کرنسی نہیں ہے جسے مرکزی طور پر کوئی ایک فرد، ادارہ یا ملک کنٹرول کرتا ہو۔ یہ ڈی سینٹرلائزڈ فنانسنگ کے اصول کے تحت کام کرتی ہے۔ لیکن اس کا ایک منفی پہلو یہ بھی ہے کہ باقی تمام کرپٹو کرنسیوں کی طرح کئی مختلف عوامل کی بنیاد پر اس کی قیمت میں استحکام کے بجائے بہت زیادہ اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آتا ہے۔

بٹ کوائن کی آج تک کی ریکارڈ قیمت اس سال اپریل میں دیکھنے میں آئی تھی، جب ایک بٹ کوائن 64 ہزار امریکی ڈالر سے بھی زائد کے برابر ہو گیا تھا۔

م م / ع ح (روئٹرز، ڈی پی اے)

بٹ کوائن، کرپٹو کرنسی اور لاکھوں کروڑوں کی باتيں