پاکستان: کرپٹو کرنسی مائننگ فارم قائم کرنے کا منصوبہ
19 مارچ 2021نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق پاکستانی صوبے خیبرپختونخوا کی حکومت دو ہائیڈرو الیکٹرک پاورڈ پائلٹ 'مائننگ فارم‘ قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تاکہ گلوبل کرپٹو کرنسی مارکیٹ سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے اس نئی پالیسی کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی کو مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔ ایک بٹ کوائن کی قیمت تقریبا ساٹھ ہزار ڈالر کو چھو رہی ہے جبکہ ایلن مسک جیسے دنیا کے امیر ترین افراد اس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں یو ایس بینک اور مورگن اسٹینلے جیسے بڑے بڑے ادارے اپنے کلائنٹس کی رسائی بٹ کوائن تک ممکن بنا رہے ہیں۔
کرپٹو مائننگ فارمز کے لیے کمپیوٹر ڈیٹا سینٹرز اور سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ بجلی کی بڑی مقدار درکار ہوتی ہے۔
پاکستان کی نئی کرپٹو پالیسی
پاکستان نے کرپٹو کرنسی پالیسی تشکیل دینے کے لیے ایک وفاقی کمیٹی بنا رکھی ہے۔ پاکستان کی طرف سے کرپٹو فرینڈلی پالیسی کا اعلان ہمسایہ ملک بھارت کی پالیسی کے بالکل برعکس ہے، جس نے حال ہی میں کرپٹو کرنسی پر مکمل پابندی عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
پاکستان میں دو پائلٹ مائننگ فارمز پر کتنی لاگت آئے گی، اس حوالے سے ابھی حتمی اعداد و شمار سامنے نہیں آئے۔ خیبرپختونخوا میں حکومتی مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ضیاء اللہ بنگش کا روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''لوگ سرمایہ کاری کے لیے پہلے ہی ہم سے رابطے کر رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ خیبرپختونخوا میں آئیں۔ وہ بھی اس سے کمائی کریں گے اور یہ صوبہ بھی کمائے گا۔‘‘
کرپٹو کرنسی اور قانون
فی الحال پاکستان میں کرپٹو کرنسی کی ٹریڈنگ اور مائننگ لیگل گرے ایریا میں ہے۔ وفاقی حکام کو سرمایہ کاروں کے لیے اس شعبے کو باضابطہ طور پر کھولنے سے پہلے اسے قانونی حیثیت دینے کی طرف واضح راستہ فراہم کرنا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیے:
بِٹ کوائن کی مقبولیت میں غیرمعمولی اضافہ
دنیا کی مختلف ڈیجیٹل کرنسیاں اور ان سے متعلق اہم حقائق
دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ، چین سب سے آگے
سن دو ہزار اٹھارہ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا تھا کہ کرپٹو کرنسی ٹینڈر غیر قانونی ہے اور کسی کو اس میں لین دین کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ پاکستان اس وقت گلوبل فنانشل ایکشن ٹاسک کی گرے لسٹ میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گلوبل منی لانڈرنگ واچ ڈاگ نے بھی اسلام آباد حکومت کو کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کا کہا ہے۔
تاہم اس کے باوجود پاکستان میں کرپٹو کرنسی کی مائننگ اور ٹریڈنگ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ ویب اینالیسٹکس کمپنی سیملر ویب کے مطابق پاکستان میں ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپس میں بنانس اور کائن بیس مشہور ہیں۔
بنگش کا مزید کہنا تھا، ''یہ صرف ہماری حکومت ہے جو ابھی تک اس میں شامل نہیں ہوئی، پاکستان بھر میں لوگ اس ایریا میں کام کر رہے ہیں اور کما بھی رہے ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم امید ہے کہ ہم اسے حکومتی سطح پر لے کر آئیں گے تاکہ اس پر کنٹرول حاصل کیا جا سکے اور لوگوں کو آن لائن فراڈ سے بچایا جا سکے۔‘‘
ا ا / ع ا (روئٹرز)