’القاعدہ سے تعلق‘، اسپین میں پاکستانی شہری گرفتار
29 جنوری 2011بیان کے مطابق پولیس یکم دسمبرکو القاعدہ سے روابط کے شبے میں سات افراد کی گرفتاری کے بعد سے اس شخص کی تلاش میں تھی۔ حکام کے مطابق اس سے قبل گرفتار کئے گئے افراد میں سے ایک نائیجریا کا شہری جبکہ چھ پاکستانی ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ شخص مبینہ طور پر پاسپورٹ چوری کر کے انہیں تھائی لینڈ بھیج دیتا تھا، جس سے حاصل ہونے والی رقم مبینہ طور پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے استعمال کی جاتی تھی۔
اس سے قبل دسمبر میں حراست میں لیے جانے والے افراد پر پاکستان کی کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کو جعلی کاغذات فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ لشکر طیبہ پر الزام عائد ہے کہ سن 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی اسی نے کی تھی۔ ان حملوں کے نتیجے میں وہاں 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارتی حکومت ان حملوں کے بعد سے پاکستان پر مسلسل دباؤ ڈالے ہوئے ہے کہ وہ اس کالعدم تنظیم کے خلاف موثر کارروائی کرے اور ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ان حملوں کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ جاری امن مذاکرات معطل کر دئے تھے اور تب سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ بھارت کی طرف سے صرف الزامات سامنے آرہے ہیں اور ابھی تک ایسے ٹھوس ثبوت مہیا نہیں کئے گئے، جن کی بنیاد پر کسی شخص کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔
ہسپانوی پولیس کے مطابق زیرحراست ان ملزمان کے روابط سری لنکا کی لبریشن ٹائیگر آف تامل ایلام سے بھی ہیں۔ اس تنظیم نے تامل علاقوں کی علیحدگی کے لئے براعظم ایشیا کی تاریخ کی طویل ترین گوریلا جنگ لڑی تاہم سن 2009ء میں سری لنکا کی سرکاری افواج نے تامل ٹائیگرز کو شکست دے کر تامل علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عدنان اسحاق