1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتشمالی امریکہ

روس تک پہنچنے والے راکٹ یوکرین کو نہیں دیے جائیں گے، بائیڈن

31 مئی 2022

روس نے ڈونباس میں یوکرین کی فوج کا محاصرہ کرنے کی دھمکی دی، جس کی وجہ سے یوکرین نے امریکہ سے راکٹوں کی درخواست کی تھی۔ تاہم امریکہ نے کہا ہے کہ وہ کییف کو ایسے راکٹ نہیں دے گا جو روس تک پہنچ سکیں۔

https://p.dw.com/p/4C4HZ
Ukraine | Kämpfe um Sjewjerodonezk
تصویر: Aris Messinis/AFP

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس نے ڈونباس پر دباؤ میں بہت زیادہ اضافہ کر دیا ہے اور اب روسی فوجی ڈونباس علاقے میں اپنی، ''زبردست جنگی قوت کا لطف'' اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈونباس سمیت مشرقی یوکرین کے متعدد دیگر شہر اس وقت روس کے اہم اہداف ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف اور شمال مشرقی سومی کے علاقوں میں بھی گولہ باری کی گئی ہے۔

 ادھر یوکرین کے فوجی سربراہ نے خطے میں تازہ روسی کارروائیوں سے متعلق خبردار کیا ہے۔ جنگی صورت حال سے متعلق جنرل اسٹاف کی یومیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرقی شہر سلویانسک پر بھی روسی حملے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

یوکرین کو روس تک مار کرنے والے راکٹ نہیں ملیں گے

 صدر جو بائیڈن نے پیر کے روز کہا کہ امریکہ یوکرین کو ایسے راکٹ سسٹم فراہم نہیں کرے گا، جو روس تک مار کر سکیں۔

امریکی صدر کا یہ بیان ان خبروں کے پس منظر میں آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ روس کے خلاف لڑنے کے لیے کییف کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید راکٹ سسٹم بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو وائٹ ہاؤس میں جو بائیڈن نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ''ہم یوکرین کو وہ راکٹ سسٹم نہیں بھیجیں گے، جو روس تک پہنچ سکتے ہوں۔''

اس سے قبل یوکرین کے حکام نے اس طویل فاصلے تک مار کرنے والے سسٹم کا مطالبہ کیا تھا، جسے 'ملٹیپل لانچ راکٹ سسٹم' یا ایم ایل آر ایس کہا جاتا ہے۔ یہ سسٹم ایک ساتھ بہت سے راکٹوں کو سینکڑوں میل فاصلے تک فائر کر سکتا ہے۔ تاہم جو بائیڈن کے بیان سے اس بات کی وضاحت نہیں ہوئی کہ وہ کس نظام کی بات کر رہے تھے۔

USA Washington | Ansprache Präsident Joe Biden nach Angriff auf Schule in Uvalde
تصویر: Kevin Lamarque/REUTERS

اس سے قبل امریکی میڈیا ادارے واشنگٹن پوسٹ اور سی این این نے یہ اطلاع دی تھی کہ بائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کو ایم ایل آر ایس سمیت ہائی موبلٹی آرٹیلری راکٹ سسٹم بطور امداد فراہم کرنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے۔

یوکرین کی حکومت نے مغرب پر زور دیا تھا کہ وہ اسے زیادہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار فراہم کریں تاکہ چار ماہ سے جاری اس جنگ کا رخ موڑا جا سکے۔ اس پر امریکی حکام نے کہا تھا کہ ایسے ہتھیاروں کی فراہمی پر فعال طریقے سے غور کیا جا رہا ہے۔

امریکہ اب تک ہزاروں پورٹیبل طیارہ شکن اور چھوٹے اینٹی ٹینک میزائل کے ساتھ ہی جدید قسم کے ڈرون اور یوکرین کی بری فوج کے لیے ساز و سامان فراہم کر چکا ہے۔

تاہم روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے گزشتہ ہفتے مغربی طاقتوں کو یوکرین کو ایسے ہتھیار فراہم کرنے کے لیے متنبہ کیا تھا جو روسی سرزمین کو نشانہ بنانے کے قابل ہوں۔ انہوں نے مغربی طاقتوں کو خبردار کیا تھا کہ ایسے اقدام ''ناقابل قبول کشیدگی کی جانب ایک سنگین قدم'' ہو گا۔

روسی حملے کے بعد سے یوکرین میں اب تک 4000 سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

یورپی کونسل کا نو ارب یورو کی امداد کا وعدہ 

اس دوران یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین یوکرین کو نو بلین یورو کی رقم دینے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی کونسل جی سیون ممالک کے ساتھ مل کر کییف کی نقد پیسوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)

فن لینڈ کی نیٹو کے ساتھ فوجی مشقیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید