امریکی اور چینی وزرائے خارجہ کے مابین ’تعمیری‘ ملاقات
27 جولائی 2024امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تائیوان کے خلاف چین کے حالیہ جارحانہ اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے اپنے چینی ہم منصب وانگ ایی پر واضح کیا ہے کہ امریکہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر خطے سے متعلق اپنے نقطہ نظر پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔
کیا چین امریکہ سے بڑی اقتصادی طاقت بن سکتا ہے؟
تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے پر چین نے جوہری مذاکرات روک دیے
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بلنکن نے یہ بات آج ہفتے کے روز اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ایک گھنٹے بیس منٹ پر محیط ملاقات کے دوران کی ہے۔ یہ ملاقات لاؤس کے شہر وینتیانے میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے علاقائی سکیورٹی فورم کے حاشیے پر ہوئی۔ ۔ مشرقِ بعید میں چینی اثرورسوخ میں اضافے اور متعدد دیگر عالمی امور پر پر بیجنگ اور واشنگٹن میں اختلاف رائے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی کا باعث ہے۔
امریکی محمکہ خارجہ نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین اس ملاقات کو ''تعمیری‘‘ قرار دیا ہے۔ اس ملاقات کا مرکزی موضوع جنوبی بحر چین میں امریکی اتحادی ملک فلپائن کے ساتھ چینی تنازعہ رہا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو مِلر کے مطابق بلکن اور وانگ نے 'کھلے دل کے ساتھ اور تعمیری‘ گفتگو کی۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس گفتگو میں دونوں ممالک اختلاف رائے دور کرنے کے حوالے سے کسی بڑی پیش رفت تک نہیں پہنچے۔
مِلر کے مطابق بلنکن نے وانگ پر واضح کیا، ''امریکہ اپنے اور اتحادیوں کے مفادات اور اقدار بشمول انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔‘‘
مِلر کے مطابق بلنکن نے جنوبی بحیرہ چین میں 'چین کے تخریبی اقدامات‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے چین کی سرزنش بھی کی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق مسائل حل کرنے کے لیے امریکی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
تاہم بلنکن نے رواں ہفتے کے اوائل میں ایک کامیابی سے ایک معاہدہ یقینی بنانے پر چین اور فلپائن کی تعریف بھی کی۔ اس معاہدے کے باعث ہی ہفتے کے روز فلپائن کئی ماہ کے بعد چینی افواج کی مداخلت کے بغیر متنازع علاقے میں 'سپلائی ٹرپ‘ کر پایا تھا۔
ع ت/ش ر (اے پی، اے ایف پی)