امریکی شہری آزاد کر دیے جائیں گے، ایرانی صدر
14 ستمبر 2011ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا ہے کہ وہ بذات خود ان امریکی باشندوں کی رہائی کے لیے کوشش کر رہے ہیں، ’میں ان دونوں کی رہائی کے لیے معاونت کر رہا ہوں۔ دو دنوں میں یہ اپنے گھر واپس جانے کے قابل ہو جائیں گے‘۔
ایرانی صدر نے کہا ہے کہ تہران حکومت یکطرفہ طور پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ان دونوں کو رہا کر رہی ہے۔ امریکی ٹی وی نیٹ ورک این بی سی نیوز کے ساتھ ایک علٰیحدہ انٹرویو میں احمدی نژاد نے کہا کہ امریکی شہریوں جوش فیٹل اور شین بویئر کو دو دن بعد رہا کر دیا جائے گا۔
ایرانی صدر احمدی نژاد نے البتہ کہا کہ ان افراد کی رہائی سے امریکہ اور ایران کے تعلقات میں بہتری کے امکانات انتہائی کم ہیں۔ این بی سی کے پروگرام ’ٹو ڈے شو‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے احمدی نژاد نے کہا، ’آپ جانتے ہیں کہ اس وقت امریکی جیلوں میں کتنے ایرانی قید ہیں‘۔
ایران میں ان امریکیوں کے وکیل مسعود شافی نے بتایا ہے کہ عدالت نے ان کی رہائی کے لیے پانچ پانچ لاکھ امریکی ڈالر کا زر ضمانت مقرر کیا تھا اور یہ رقوم جمع کروانے کے بعد انہیں رہا کر دیا جائے گا۔ مسعود شافی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ عدالت نے انہیں اس حوالے سے باضابطہ طور پر باخبر کر دیا ہے۔
دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ وہ ایرانی حکومت کے اس فیصلے کا بغور جائزہ لے رہی ہیں، ’تہران حکومت نے دونوں امریکیوں کی رہائی کے حوالے سے جو فیصلہ کیا ہے، واشنگٹن حکومت اس کا خیر مقدم کرتی ہے‘۔
شین بویئر، جوش فیٹل اور ان کی ایک خاتون ساتھی سارا شرود کو 31 جولائی 2009ء کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب یہ لوگ عراق کے ساتھ ایرانی سرحد پار کر کے ایران میں داخل ہوئے تھے۔ تہران حکومت کا کہنا ہے کہ یہ افراد ایران میں جاسوسی کی غرض سے آئے تھے جبکہ ان تینوں امریکیوں کا کہنا ہے کہ وہ کوہ پیمائی کرتے ہوئے غلطی سے ایران میں داخل ہو گئے تھے۔
سارا شرود کو پانچ لاکھ امریکی ڈالر کے زر ضمانت کے عوض ستمبر 2009ء میں رہا کر دیا گیا تھا۔ تاہم عدالت نے رواں ماہ ہی جوش فیٹل اور شین بویئر کو غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہونے اور جاسوسی کے الزام میں آٹھ آٹھ سال کی سزائے قید سنائی تھی۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک