امریکی غلبے سے بچنے کے لیے مسلمانوں میں اتحاد ضروری، روحانی
19 دسمبر 2019ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں مسلم رہنماؤں کے تین روزہ اجلاس کے افتتاحی اجلاس سے اپنے خطاب میں ایرانی صدر حسن روحانی نےاپنا یہ نقطہ نظر دہرایا کہ امریکی معاشی پابندیاں دراصل دیگر اقوام کو ڈرانے دھمکانے اور ان پر غلبہ پانے کی کوشش کا ایک ذریعہ ہیں۔ اس اجلاس میں ترکی، قطر اور میزبان ملائیشیا کے رہنماؤں سمیت مسلم دنیا سے اقتصادی، سیاسی اور سکیورٹی سے متعلق ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
امریکی پابندیوں کے سبب ایران نے گزشتہ ماہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تین گُنا تک اضافہ کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ مظاہرین کی بڑے پیمانے پر حراستیں ہوئیں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق حکومت مخالف ان مظاہروں کے دوران کم از کم 304 احتجاجی مظاہرین مارے گئے۔
روحانی کے بقول امریکا نے 'سخت ترین پابندیوں‘ کے ذریعے ایران کو بے بس کرنے کی کوشش کی مگر ان کے ملک کی معیشت بحالی کے راستے پر ہے اور اب اس کا دار ومدار محض تیل کی فروخت پر نہیں رہا۔
حسن روحانی کے بقول، ''مسلم دنیا کو امریکی ڈالر کے تسلط اور امریکی معاشی غلبے سے خود کو بچانے کے لیے اقدامات تشکیل دینا چاہییں۔‘‘ روحانی نے اس موقع پر تجویز دی کہ مسلم اقوام کے درمیان ایک خصوصی بینکنگ اور اقتصادی طریقہ کار تشکیل دیا جانا چاہیے جس میں باہمی تجارت کے لیے مقامی کرنسیوں کا استعمال ہو اور باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک دوسرے کو تجارت میں ترجیح دینی چاہیے۔
تین روزہ کانفرنس کے پہلے روز اپنے خطاب میں ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی شدت پسندی، کمزور نظام حکومت، غربت اور بدعنوانی مسلم ممالک کی حاکمیت اعلیٰ کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور شام، یمن، افغانستان اور دیگر مسلمان ملکوں میں مغربی مداخلت کی راہ ہموار کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مسلمان ملک اپنی مشترکہ طاقت کو یکجا کریں تو وہ ان مسائل سے نمٹ سکتے ہیں۔
روحانی نے تجویز دی کہ کوالالمپور کانفرنس کو ایک مشترکہ فنڈ قائم کرنا چاہیے جس کے ذریعے مسلمان ملکوں کے درمیان تیکنیکی تعاون بڑھانے، مصنوعی ذہانت اور سائبر اسپیس کے لیے ایک مشترکہ ریسرچ سنٹر کے قیام اور ڈیجیٹل اور کرپٹو کرنسی کے لیے ایک مسلم مارکیٹ قائم کرنے کے لیے سرمایہ فراہم کیا جائے۔
ا ب ا / ع ب (اے پی)