ایران کی نئی جوہری سرگرمیوں پر فرانس اور امریکہ کا ردِ عمل
10 جنوری 2012ایران نے ویک اینڈ پر اعلان کیا تھا کہ قُم شہر کے قریب فوردو پلانٹ کا افتتاح جلد کیا جائے گا، جو بیس فیصد تک یورینیئم کی افزودگی کی صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے ایک بیان میں کہا: ’’اگر وہ (ایرانی) فوردو پر بیس فیصد تک افزودگی کر رہے ہیں تو اس طرح وہ اپنی جوہری ذمہ داریوں کی خلاف ورزیوں میں مزید آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’ہم ایران سے ایک مرتبہ پھر کہتے ہیں کہ وہ یورینیئم افزودہ کرنے کی سرگرمیاں بند کر دے، آئی اے ای اے کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور سلامتی کونسل اور آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی تمام قراردادوں کی پاسداری کرے۔‘‘
نولینڈ کا کہنا تھا کہ ایران کے ٹریک ریکارڈ اور آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کی رپورٹوں کے تناظر میں یہ نئی خبریں باعثِ حیرت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورینیئم کی افزودگی بیس فیصد تک بڑھا دی جائے تو یہ عموماﹰ اس بات کا اشارہ ہے کہ افزودگی اس سطح پر کی جا رہی ہے جو جوہری پروگرام کی مختلف قسم تک لے جاتی ہے۔
فرانس نے بھی ایران کی جانب سے فوردو پلانٹ کے افتتاح کے اعلان پر سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔ فرانسیسی وزارتِ خارجہ کے ترجمان Romain Nadal کا کہنا ہے: ’’ایران کی جانب سے سلامتی کونسل کی چھ قراردادوں، آئی اے ای اے کی گیارہ قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی یہ اضافی اور بالخصوص سنگین خلاف ورزی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا: ’’اس نئے چیلنج سے ہمارے لیے اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ بین الاقوامی پابندیاں سخت بنائیں اور اپنے یورپی اتحادیوں اور اس بات پر راضی دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر بے مثال اور سخت گیر اقدامات کریں۔‘‘
اقوام متحدہ کے جوہری ادارے آئی اے ای اے نے ایران کی جانب سے فوردو پلانٹ میں بیس فیصد تک یورینیئم کی افزودگی کا عمل شروع کرنے کی تصدیق کی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: حماد کیانی