باجوڑ میں داعش کا کمانڈر دو ساتھیوں سمیت ہلاک، پاکستان آرمی
28 جون 2023پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستانی فوج کی طرف سے بتایا گیا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف ان کی ایک پناہ گاہ پر آپریشن کے دوران جو تین شدت پسند مارے گئے، ان میں سے ایک دہشت گرد تنظیم داعش یا 'اسلامک اسٹیٹ‘ کا ایک کمانڈر تھا اور باقی دو اس کے ساتھی انتہا پسند۔
داعش کے جنگجو پاکستان میں پھیل رہے ہیں
یہ کارروائی خیبر پختونخوا میں پاکستان کی افغانستان کے ساتھ قومی سرحد کے قریب ضلع باجوڑ میں کی گئی۔ باجوڑ پاکستان کے چند برس پہلے تک فاٹا کہلانے والے اور وفاق کے زیر انتظام ان چھ سابقہ نیم خود مختار قبائلی علاقوں میں سے ایک ہے، جو اب باقاعدہ طور پر صوبے خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں۔
مارا جانے والا داعش کمانڈر حکومت کو مطلوب تھا
پاکستانی فوج کے مطابق اس مسلح کارروائی میں داعش کا جو کمانڈر مارا گیا، اس کا نام شفیع اللہ تھا، جو پاکستانی حکومت کو اس لیے مطلوب تھا کہ وہ نہ صرف ملکی سکیورٹی دستوں پر کئی حملوں میں ملوث تھا بلکہ اس کی وجہ سے کئی عام پاکستانی شہری بھی مارے گئے تھے۔
پشاور کی مسجد میں خود کش حملہ: داعش کا بمبار افغان شہری تھا
فوج کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس آپریشن میں داعش کے ان تینوں دہشت گردوں کی ہلاکت کے بعد سکیورٹی دستوں نے ان کی پناہ گاہ سے کافی زیادہ ہتھیار اور گولہ بارود بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔ یہ کارروائی باجوڑ میں ملکی فوج کے ایک کلیئرنس آپریشن کے دوران کی گئی۔
پاکستانی فوج کی طرف سے حالیہ برسوں میں افغان سرحد سے متصل قبائلی پٹی میں کئی بڑے آپریشن کیے جا چکے ہیں۔ ماضی میں یہ سرحدی علاقے عشروں تک مقامی اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے لیے استعمال ہوتے رہے تھے۔
کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا، طالبان
اب لیکن حکام کے بقول وہاں عسکریت پسندوں کی موجودگی بہت کم ہے اور جو شدت پسند ابھی تک وہاں موجود ہیں، ان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
ان سابقہ سرحدی قبائلی علاقوں میں یہ عسکریت پسند اب بھی وقفے وقفے سے مسلح حملے کرتے رہتے ہیں۔
م م/ا ب ا (اے پی)