بالی وڈ افغانستان کے استحکام میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، وکی لیکس
17 دسمبر 2010وکی لیکس کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2007 ءکو بھیجی جانے والی ایک خفیہ امریکی دستاویز میں یہ کہا گیا تھا کہ بھارت کے مشہور ترین فلمی ستارے، افغانستان میں قیام امن کے لئے بنیادی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ دستاویز کےمطابق افغانستان میں ہندی فلمیں نہایت مقبول ہیں لہٰذہ سماجی مسائل پر وہاں لوگوں کی توجہ دلانے کے لئے اُن مشہور فنکاروں کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں، جو افغانستان جانے پر رضا مند ہوں۔
بھارت میں متعین امریکی سفارتکاروں کا دیا جانے والا یہ مشورہ، افغانستان میں عوامی سطح پر معاونت فراہم کرنے کے لئے بھارت کو دئے گئے کردار کا حصہ تھا۔ اس کے علاوہ کھیل اورکاروباری میدان میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تبادلوں کا خیال بھی شامل تھا تاہم اس پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش نہیں کی گئی۔
بھارت کی بالی ووڈ فلم انڈسٹری سالانہ دو بلین ڈالرز کا بزنس کرتی ہیں۔ یہاں کی ہندی فلمیں نہ صرف بھارت بلکہ پڑوسی ممالک پاکستان، افغانستان اور خلیجی ملکوں میں بھی نہایت مقبول ہیں۔ افغانستان میں یہ فلمیں باقاعدگی سے ٹی وی پر دیکھائی جاتی ہیں جبکہ ان فلموں کےگیت بھی عوام میں پسندیدگی کی سند رکھتے ہیں۔
نئی دہلی میں متعین امریکی سفارتکار بھارت کو افغانستان کا قریبی اتحادی ٹہراتے ہیں۔ تاہم اس دستاویز میں خبردار کیا گیا تھا کہ اس پروگرام کے ذریعے افغانستان پر بھارت کا اثر رسوخ بڑھے گا، جس کی وجہ سے بھارت کے پڑوسی اور روایتی حریف ملک پاکستان کو تحفضات لاحق ہو سکتے ہیں، جو اس خیال کو عملی جامعہ پہنانے میں بڑی رکاوٹ ثابت ہوں گے۔
شدت پسند طالبان حکومت کے خاتمے بعد سے اب تک بھارت، افغانستان کے لئے 1.3 بلین ڈالرز وقف کر چکا ہے جبکہ ہزاروں بھارتی، افغانستان میں تعمیر نوکے کاموں،صحت و صفائی اور بجلی کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: عدنان اسحاق