برطانوی ملکہ الزبتھ کے شوہر پرنس فیلپ انتقال کر گئے
9 اپریل 2021پرنس فیلپ کا الزبتھ ثانی کے ساتھ ازدواجی رشتہ سات عشروں سے بھی زیادہ عرصے پر محیط تھا۔ اس دوران وہ ڈیوک آف ایڈنبرا کے طور پر ایک طرف اگر تقریباﹰ تین چوتھائی صدی تک اپنا ایک مخصوص شاہی کردار ادا کرنے کے پابند رہے تھے، تو ساتھ ہی اس وجہ سے ان کی ذاتی اور نجی زندگی بھی قدرے مختلف اور محدود ہی رہی تھی۔
میگھن اور پرنس ہیری کا انٹرویو، ملکہ الزبتھ کا الزامات سنجیدگی سے لینے کا اعلان
پرنس فیلپ کی تقریباﹰ ایک صدی پر محیط زندگی بہت سی شخصی انتہاؤں سے عبارت تھی۔ ان کی پیدائش ماضی میں یونان پر حکمران شاہی خاندان میں ہوئی تھی اور انتقال برطانیہ کی تاریخ کی طویل ترین عرصے تک حکمران رہنے والی شاہی شخصیت کے شریک حیات کے طور پر۔
اس کے علاوہ پرنس فیلپ نے ملکہ برطانیہ کے ساتھ تقریباﹰ ایک ہزار سال پرانے اس یورپی شاہی خاندان کی تاریخ میں بہت سے اتار چڑھاؤ بھی دیکھے تھے۔ ان میں وہ عمل بھی شامل تھا، جس کے ذریعے اس شاہی خاندان نے اپنے اندر جھانکتے ہوئے خود کو اکیسویں صدی کے اوائل میں جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا شروع کر دیا تھا۔
ہیری اور میگھن کے انٹرویو پر دنیا بھر میں تہلکہ خیز ردعمل
بیس ہزار سے زائد مواقع پر شاہی فرائض کی ادائیگی
پرنس فیلپ نے اپنی زندگی میں ملکہ الزبتھ کے شوپر کے طور پر 20 ہزار سے زائد مواقع پر قومی اور بین الاقوامی تقریبات میں اپنے فرائض انجام دیے۔ وہ سینکڑوں خیراتی اور فلاحی اداروں کے سربراہ یا سرپرست اعلیٰ بھی تھے۔
ہيری اور ميگھن سے شاہی القابات واپس لے ليے جائيں گے
انہوں نے ملکہ الزبتھ کے ساتھ مل کر اپنے چار بچوں کی تربیت اور پرورش میں بھی اہم کردار ادا کیا، جن میں سے سب سے بڑے بیٹے پرنس چارلس عشروں سے برطانوی ولی عہد کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
پرنس فیلپ کے انتقال کی اطلاع
پرنس فیلپ کے انتقال کی اطلاع دیتے ہوئے بکنگھم پیلس کی طرف سے آج جمعے کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ''ہر میجسٹی ملکہ گہرے دکھ کے ساتھ یہ اعلان کرتی ہیں کہ ان کے بہت پیارے شوہر اور رائل ہائی نیس پرنس فیلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا، کا انتقال ہو گیا ہے۔‘‘
پرنس ہيری اور پرنسس مارکل کے ہاں بيٹے کی پيدائش
برطانوی ملکہ الزبتھ ثانی نے، جو عوامی منظر نامے پر اپنے جذبات کے کھل کر اظہار سے مکمل احتراز کرتی ہیں اور اپنی نجی زندگی کے بارے میں تقریباﹰ کبھی بات نہیں کرتیں، ایک مرتبہ عوامی سطح پر گفتگو کرتے ہوئے پرنس فیلپ کا 'میری چٹان (مضبوط سہارا)‘ کہہ کر ذکر کیا تھا۔
برطانوی ملکہ کے شوہر پرنس فیلپ اب ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر
پرنس فیلپ کی زندگی مجموعی طور پر کسی طرح کے شاہی اور نجی حالات کا امتزاج تھی، یہ بھی ایک دلچسپ پہلو ہے۔ ملکہ کے شوہر کے طور پر وہ پبلک میں اپنی بیوی سے تین قدم پیچھے رہ کر چلنے پر مجبور تھے مگر نجی زندگی میں وہ اسی ملکہ کے شوہر کے طور پر اپنے خاندان کے سربراہ بھی تھے۔
یونانی شاہی خاندان کے شہزادے
دس جون 1921ء کو یونانی جزیرے کورفُو میں اپنے والدین کی شاہی رہائش گاہ میں پیدا ہونے والے پرنس فیلپ اپنے والدین کے پانچ بچوں میں سے ایک اور واحد بیٹے تھے۔ ان کے والد پرنس اینڈریو یونان کے بادشاہ کے چھوٹے بھائی تھے۔ جب پرنس فیلپ کی عمر صرف 18 ماہ تھی، تو ان کے والدین اور یونانی شاہی خاندان کے ارکان کی اکثریت نے جلاوطنی کے بعد فرانس میں رہائش اختیار کر لی تھی۔
برطانوی ملکہ کے ’محبت نامے کی طرح کے خط‘ کی نیلامی
برطانوی ملکہ الزبتھ کی 90ویں سال گرہ
پرنس فیلپ نے اپنے پیچھے جن اہل خانہ کو سوگوار چھوڑا ہے، ان میں ان کی بیوہ ملکہ الزبتھ ثانی، چار بچے پرنس چارلس، شہزادی این، پرنس اینڈریو اور پرنس ایڈورڈ، آٹھ پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں اور ان پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں کے اپنے دس بچے بھی شامل ہیں۔
دنیا بھر سے عالمی رہنماؤں کا اظہار افسوس
پرنس فیلپ کے انتقال پر ملکہ الزبتھ یا برطانوی وزیر اعظم کے نام بھیجے جانے والے خطوط اور پیغامات میں دنیا بھر کے مختلف ممالک کے شاہی حکمرانوں اور سربراہان مملکت و حکومت نے ڈیوک آف ایڈنبرا کی موت پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی ملکہ کا بچپن میں ’نازی سلیوٹ‘ اسّی سال بعد متنازعہ
پرنس فیلپ اور ملکہ الزبتھ ثانی کی شادی 73 برس سے بھی زائد عرصہ قبل 1947ء میں ہوئی تھی۔ اپنی نجی زندگی میں وہ ایک مصور، پائلٹ اور مصنف بھی تھے۔
م م / ع ح (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)