برفانی طوفان سے اسپین میں افراتفری، تین افراد ہلاک
9 جنوری 2021اسپین کے پانچ مختلف علاقے برفانی طوفان فِلمونا کی گرفت میں ہیں۔ اس طوفان کے حوالے سے ملکی محکمہٴ موسمیات نے عوام کے لیے پہلے ہی انتباہ جاری کر رکھا تھا۔
اس انتباہ میں عام لوگوں کو سفر اور نقل و حرکت سے اجتناب اور گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ موسم سرما کے اس شدید طوفان سے سارے اسپین میں عوامی سطح پر افراتفری اور پریشانی و بے چینی پھیلا دی ہے۔برف، ٹرمپ اور بہت کم خواتین: عالمی اقتصادی فورم کا میزانیہ
تین ہلاکتیں
اس ہنگامی صورت حال سے نمٹنے والے ہسپانوی ادارے نے کم از کم تین افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ان میں سے دو افراد مالاگا کے قریب موٹر کار کے پل سے نیچے بہنے والے دریا میں گرنے سے ہلاک ہوئے جب کہ تیسرا ہلاک ہونے والا کاتالونیا کا ایک بے گھر شخص تھا۔ طبی حلقوں نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
زندگی مفلوج
ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں شدید برفباری کی وجہ سے عام معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔ میڈرڈ کے علاوہ کئی اور شہروں میں انتظامی اور دوسرے اداروں بشمول کھانے پینے کی دوکانوں اور مارکیٹوں کو برفباری کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
دارالحکومت کے باراخاس ایئر پورٹ کو بند کر دیا گیا ہے کیونکہ برف نے رن وے کو پوری طرح ڈھانپ لیا ہے۔ اس کے علاوہ شاہرات اور سڑکوں پر گری ہوئی برف سے ٹریفک کا نظام بھی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔جنوبی جرمنی اور آسٹریا برف کی موٹی تہہ کے نیچے چھپ گئے
اس باعث بے شمار موٹر گاڑیاں سڑکوں کے کنارے بند ہو کر رہ گئی ہیں۔ اب تک امدادی کارکنوں نے ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
غیر معمولی طوفان
ہسپانوی موسمیاتی ادارے نے برفانی طوفان سے پیدا صورت حال کو انتہائی غیر معمولی قرار دیا ہے۔ اس سے پہلے سن 1971 میں میڈرڈ شہر کو شدید برفانی طوفان کا سامنا ہوا تھا۔
تب بھی شدید برفباری کو وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا تھا۔ محکمہٴ موسمیات کے مطابق سن 1971 سے بھی زیادہ برف میڈرڈ شہر میں گر چکی ہے اور یہ کسی حد تک موسمی ایمرجنسی ہے۔
ع ح، ش ح (ڈٰ پی اے، روئٹرز)