برلن کے عوام سے اظہار یکجہتی
20 دسمبر 2016اس حملے میں بارہ افراد ہلاک اور 49 زخمی ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ آیہ لو برلن، برلن اٹیکس سمیت دیگر ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ ٹوئٹر کی ایک صارف کیرولینا نے لکھا،' میں جرمنی کے لیے دعا گو ہوں، میں امن کے لیے دعا گو ہوں۔ ہمیں نفرت اور تشدد کا جواب سمجھداری اور صحیح راستے پر چلتے ہوئے دینا ہوگا۔‘‘
سوشل میڈیا پر کچھ ایسے افراد بھی تھے جن کی رائے میں دنیا کے دیگر ممالک میں معصوم جانوں کے ضیاع پر بھی آواز اٹھانی چاہیے۔
ٹوئٹر کے ایک صارف سٹیو نارمین نے لکھا،’’ میں سکتے میں ہوں، یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ اس حملے میں ہم بھی ہلاک ہو سکتے تھے۔ یہ ایک انتہائی تاریک وقت ہے لیکن ہم جلد اس وقت سے گزر جائیں گے۔‘‘
جرمن اخبار ’بلڈ‘ کے مطابق اس حملے میں مبینہ طور پر ایک 23 سالہ پاکستانی تارکین وطن ملوث تھا۔ اس خبر کے بعد سوشل میڈیا پر کئی افراد جرمن چانسلر اینگیلا میرکل کی مہاجر دوست پالیسی کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔
ٹوئٹر کے ایک صارف نے لکھا،’’ یہ ایک ’ٹرک‘ نہیں تھا جس نے لوگوں پر کرسمس کے موقع پر حملہ کیا بلکہ یہ ایک ’مہاجر‘ تھا جس نے یہ حملہ کیا۔ ذرا اس بارے میں سوچیں۔‘‘