1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان میں تیس علیحدگی پسند ہلاک

ندیم گِل6 جون 2014

پاکستان کے صوبے بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کے ساتھ لڑائی میں کم از کم تیس علیحدگی پسند باغی ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1CDUz
تصویر: Abdul Ghani Kakar

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ ہلاکتیں بلوچستان میں طویل عرصے سے جاری شدت پسندی پر قابو پانے کے لیے کیے گئے ایک تازہ آپریشن کے نتیجے میں ہوئی ہیں۔

یہ کارروائی صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباﹰ ڈیڑھ سو میل جنوب مشرق میں واقع ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں کی گئی۔ اے ایف پی کے مطابق ان ہلاکتوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے: ’’فورسز نے جمعرات کو علی الصبح شدت پسندوں کو گھیر لیا تھا۔ اس کارروائی کے نتیجے میں تیس شدت پسند ہلاک ہو گئے جبکہ دیگر تین کو گرفتار کر لیا گیا۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ اس لڑائی میں نیم فوجی دستے کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے سرفراز بگٹی کے ہی حوالے سے بتایا ہے کہ اس لڑائی میں دو فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

Pakistan eroberte Waffen in Balutschistan
حکام کے مطابق شدت پسندوں کے قبضے سے بھاری اسلحہ بارود بھی برآمد ہوا ہے (فائل فوٹو)تصویر: DW/A. Ghani Kakar

صوبائی وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے کم از کم آٹھ ٹھکانے تباہ کر دیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ شدت پسند سکیورٹی فورسز پر حملوں، ریلوے لائنیں تباہ کرنے اور گیس پائپ لائنوں کو بموں سے اڑانے میں ملوث رہے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے بتایا: ’’ہم نے ساڑھے تین سو کلوگرام بارودی مواد اور تین سو کلوگرام بارودی سرنگیں بھی برآمد کی ہیں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ یہ شدت پسند بلوچ ری پبلکن آرمی (بی آر اے) کے ارکان تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن میں بی آر اے کے دو مرکزی کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ فورسز نے ان شدت پسندوں کے قبضے سے بگٹی قبیلے کے دو افراد کو بھی بازیاب کروایا ہے جنہیں تاوان لینے کے لیے اغوا کیا گیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ بلوچستان ایک طویل عرصے سے بحران کا شکار ہے۔ علیحدگی پسندوں کے معاملے نے 2004ء میں ایک مرتبہ پھر سر اٹھایا۔ قوم پرستوں کا مؤقف ہے کہ مقامی لوگوں کو علاقے کے قدرتی وسائل میں حصہ نہیں دیا جا رہا۔ وہ اس خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام بھی لگاتے ہیں۔

پاکستان کے اس صوبے کا رقبہ اٹلی کے برابر ہے تاہم اس کی آبادی صرف نو ملین ہے۔ اس کی سرحدیں ایران اور افغانستان سے ملتی ہیں۔ اسے خودمختاری دینے کا معاملہ پاکستان میں انتہائی نازک ہے جہاں 1971ء میں مشرقی حصے (موجودہ بنگلہ دیش) کی آزادی کو آج بھی ایک زخم خیال کیا جاتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں