بلوچستان میں ریل گاڑی پر بم حملہ، تین مسافر ہلاک
1 نومبر 2015جنوب مغربی پاکستان میں صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان ریلوے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ بم ریلوے ٹریک پر نصب کیا گیا تھا۔
ریلوے کے ترجمان مقبول احمد کے بقول یہ مسافر ریل گاڑی راولپنڈی کی طرف سفر پر تھی کہ پٹری پر نصب کیے گئے ایک بم کی زد میں گئی۔ یہ دھماکا آج اتوار کو علی الصبح ہوا۔ مقبول احمد نے کہا، ’’یہ ایک طاقتور بم دھماکا تھا، جس نے ریل گاڑی کے پہلے ڈبے کے علاوہ ریلوے ٹریک کو بھی کافی نقصان پہنچایا۔‘‘
بتایا گیا ہے کہ ریلوے کے ماہرین اور کارکنوں نے دھماکے کے چند ہی گھنٹے بعد ٹریک کی مرمت کر دی اور قبل از دوپہر تک اس ٹریک پر ریل گاڑیوں کی آمد و رفت بحال ہو چکی تھی۔ بم اس وقت پھٹا جب ریل گاڑی مستونگ ضلع کے مقام دشت کے قریب پہنچی تھی۔
ابھی تک کسی نے اس دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی تاہم ماضی میں صوبہ بلوچستان میں مختلف مسلح علیحدگی پسند گروپ اس طرح کے بم حملے کرتے رہے ہیں۔
پاکستان میں وفاقی حکومت کو صوبہ بلوچستان میں گزشتہ ایک عشرے سے بھی زائد عرصے سے بلوچ نسل کے علیحدگی پسند گروپوں کی طرف سے ایسی مسلح بغاوت کا سامنا ہے، جو خونریز تو ہے لیکن مسلسل انتہائی خونریز نہیں رہی۔ بلوچ قوم پسندوں کے یہ مسلح گروپ قدرتی وسائل سے مالا مال اس صوبے کے لیے یا تو مکمل آزادی یا پھر زیادہ خود مختاری کے مطالبے کرتے ہیں۔