1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بوکو حرام کے قبضے سے سینکڑوں افراد فرار

عابد حسین
2 جنوری 2018

نائجیریا میں فعال عسکریت پسند تنظیم بوکو حرام کے قبضے سے سینکڑوں افراد رہائی پانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ان افراد کی رہائی کی تصدیق نائجیرین فوج نے کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/2qCy4
Nigeria Kampf gegen Boko Haram | ARCHIV
تصویر: picture alliance /AP Photo/L. Oyekanmi

افریقی ملک نائجیریا میں پسپائی پر مجبور عسکریت پسند گروپ بوکو حرام کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ ان کے قبضے میں ایسے سینکڑوں افراد ہیں، جن سے وہ بیگار لیتے ہیں۔ اِن مقید افراد کے ساتھ عسکری گروپ کے جہادیوں کا برتاؤ غلاموں جیسا ہوتا ہے۔

دنیا میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ، ہلاکتوں میں کمی

’بوکوحرام خودکش بچوں کے استعمال میں تیزی لے آئی‘

داعش نے بوکوحرام کا نیا سربراہ مقرر کر دیا

بوکوحرام کے خود کش بمبار بچے

نائجیریا کی فوج کے ترجمان نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا ہے کہ اس جہادی تنظیم کے قبضے سے سات سو سے زائد افراد رہائی پانے کے بعد محفوظ علاقوں میں پہنچ گئے ہیں۔ فوج کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ افراد بوکوحرام کے قبضے سے کن حالات میں بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ ضرور بتایا گیا کہ ان افراد کی رہائی کے لیے ایک فوجی آپریشن کیا گیا تھا۔

نائجیرین فوج کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ ان رہائی پانے والے افراد کو چاڈ جھیل کے اندر کسی غیر معروف جزیرے پر مقید کیا گیا تھا۔ فوج نے جھیل چاڈ میں واقع جہادیوں کے خفیہ کیمپ یا کیمپوں کے خلاف کیے گئے عسکری آپریشن کی کوئی تفصیل ظاہر نہیں کی ہے۔

Nigeria Kano Selbstmordanschlag
سن 2009 سے بوکوحرام کی مسلح کارروائیوں اور حملوں میں بیس ہزار سے زائد انسان جاں بحق ہو چکے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/Str

رہائی پانے والے افراد میں کسان، مچھیرے اور اُن کے خاندان کے افراد شامل تھے۔ ان افراد کے ذمے جہادیوں کے لیے ہر طرح کے کام کرنے ہوتے تھے۔ ایسا بھی بتایا گیا ہے کہ یہ افراد رہائی پانے کے بعد وسیع و عریض جھیل چاڈ کے اندر واقع ایک جزیرے مونگُونو تک پہنچ گئےتھے اور وہاں متعین فوجی دستوں نے انہیں اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا۔

فوج نے سات سو سے زائد افراد کی شناخت اور پوچھ گچھ کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس تفتیشی عمل کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان افراد کے ہمراہ جہادی داخل نہ ہو پائیں۔

بوکو حرام نے نائجیریا میں سن 2009 میں مسلح کارروائیوں کے سلسلے کا آغاز کیا تھا، جن کے نتیجے میں 20  ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسی گروپ نے سن 2014 میں چیبوک نامی سرحدی قصبے سے دو سو سے زائد اسکول کی بچیاں بھی اغوا کر لی تھیں۔

بوکوحرام کے قبضے سے 82 لڑکیاں چھڑانا ایک بڑی کامیابی