’بچوں سے جنسی زیادتی‘: پوپ کے معتمد کارڈینل پر مقدمہ چلے گا
1 مئی 2018آسٹریلیا سے منگل یکم مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق میلبورن کی ایک عدالت نے اس کلیسائی رہنما پر بچوں سے جنسی زیادتیوں کے متعدد الزامات کا کئی ماہ تک جائزہ لینے کے بعد آج یہ حکم دیا کہ اس وقت 76 سالہ کارڈینل جارج پَیل کے خلاف انہی الزامات کے تحت باقاعدہ مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
نابالغ لڑکی کا ریپ: معروف بھارتی گرو کو تا دم مرگ سزا
نیپالی امن فوجیوں پر بچیوں سے جنسی زیادتی کا الزام
دنیا بھر کے کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کے قریبی معتمد قرار دیے جانے والے کارڈینل پَیل کچھ عرصہ پہلے تک ویٹیکن کے مالیاتی امور کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے تھے۔ انہیں بچوں سے جنسی زیادتیوں کے الزامات منظر عام پر آنے کے بعد رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کارڈینل پَیل ویٹیکن کے اب تک کے وہ اعلیٰ ترین عہدیدار ہیں، جنہیں اپنے خلاف بچوں کے جنسی استحصال اور زیادتیوں کے الزامات کا سامنا ہے اور اب انہیں آسٹریلیا کی ایک عدالت میں باقاعدہ طور پر ان الزامات کا جواب دینا ہو گا۔
میلبورن میں ایک مجسٹریٹ کی عدالت کی طرف سے منگل کے روز کہا گیا کہ جارج پَیل پر الزام ہے کہ وہ عشروں پہلے ایک نوجوان پادری اور پھر آرچ بشپ کے طور پر بھی ایسے مبینہ جرائم کے مرتکب ہوئے، جس دوران انہوں نے کئی بچوں سے جنسی زیادتی کی۔
بھارت: بچوں کو ریپ کرنے والے مجرمان کے لیے سزائے موت کا آرڈینینس
مختلف شادیوں میں شریک تین بھارتی لڑکیوں کا ریپ کے بعد قتل
کارڈینل پَیل کے خلاف جنسی زیادتی کے ان الزامات کی کُل تعداد ظاہر نہیں کی گئی۔ تاہم یہ بات مصدقہ ہے کہ خاتون مجسٹریٹ بیلِنڈا ویلنگٹن نے گزشتہ کم از کم چار ہفتوں کے دوران مکمل کی گئی ابتدائی سماعت کے نتیجے میں جارج پَیل کے خلاف لگائے گئے نصف کے قریب الزامات کو مسترد کر دیا۔ تاہم کئی دیگر الزامات اتنے مضبوط تھے کہ عدالت کو یہ حکم دینا پڑا کہ کارڈینل پَیل کے خلاف ایک جیوری کی موجودگی میں باضابطہ مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
کارڈینل پَیل کے خلاف باقاعدہ مقدمہ چلائے جانے کا فیصلہ سنانے سے قبل مجسٹریٹ نے جب عدالت میں موجود اس کلیسائی رہنما سے یہ پوچھا کہ وہ اپنے خلاف ان الزامات کے بارے میں کیا کہتے ہیں، تو جارج پَیل نے کہا، ’’میں بےقصور ہوں۔‘‘
دنیا کے اکثر ممالک میں عدالتوں کی طرح آسٹریلیا کی عدالتوں میں بھی یہی روایت ہے کہ ایسے حالات میں ملزمان کو کھڑے ہو کر عدالت کو اپنا موقف بیان کرنا ہوتا ہے، لیکن یکم مئی کے روز عدالت کی سربراہ نے جارج پَیل کو یہ اجازت دے دی کہ وہ اگر چاہیں تو بیٹھ کر بھی جواب دے سکتے تھے۔ اس پر 76 سالہ پَیل نے بیٹھے بیٹھے ہی عدالت کو یہ جواب دیا کہ وہ اپنے خلاف ان الزامات کی صحت سے انکاری ہیں۔ میلبورن میں آج کی عدالتی کارروائی کے حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہ اپنا فیصلہ سنانے کے بعد جب خاتون جج کمرہ عدالت سے رخصت ہو گئیں، تو وہاں پبلک گیلری میں موجود بہت سے افراد نے تالیاں بجا کر مجسٹریٹ کے فیصلے کو سراہا۔
آج کی عدالتی کارروائی کے دوران عام لوگوں کا ایک بڑا ہجوم عدالت کے باہر راہگیروں کے لیے مختص راستے پر جمع ہو گیا تھا، جہاں امن عامہ کی صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے درجنوں باوردی پولیس اہلکار بھی تعینات تھے۔
جرمنی: بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی، سابق پادری مجرم قرار
زینب قتل کیس: ملزم عمران علی پر فرد جرم عائد
کارڈینل پَیل آسٹریلیا میں کیتھولک چرچ کے اعلیٰ ترین رہنما ہیں اور ان کے وکلاء کے مطابق ان کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات غلط ہیں، جنہیں ثابت نہیں کیا جا سکتا۔ پَیل کے خلاف کئی افراد کے ساتھ جنسی زیادتی کے یہ الزامات گزشتہ برس جون میں آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ میں عائد کیے گئے تھے۔
م م / ع س / اے پی