بھارت: سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس پر بدعنوانی کے الزامات
23 جون 2011کے جی بالا کرشنن سن دو ہزار سات سے دو ہزار دس تک بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رہ چکے ہیں، اور اس وقت وہ ملک کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ ہیں۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے ریوینیو افسران سے اس پٹیشن کے بارے میں تحقیقات کرنے کے لیے کہا ہے جس میں بالاکرشنن پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے ذرائع آمدنی سے زائد اثاثے جمع کیے۔
پی ٹی آئی نے وزارت داخلہ کے ایک افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’ پٹیشن تفتیش کے لیے ریوینیو ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری کو بھیج دی گئی ہے۔‘‘ وزارت داخلہ کے سرکاری ترجمان اس رپورٹ کے حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے کے لیے موجود نہیں تھے۔
حالیہ کچھ عرصے میں بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی جماعت کانگریس کو مالی بد عنوانی کے متعدد اسکینڈلز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس حوالے سے بھارتی حکومت پر حزب اختلاف اور سماجی کارکنوں کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ بھارتی حکومت نے ان الزامات کی تحقیقات کرانے کا وعدہ تو کیا ہے مگر حزب اختلاف کی جماعتیں اور غیر جانبدار مبصرین اس کو ناکافی قرار دے رہی ہیں۔
بھارت میں کرپشن کے الزامات پر سرکاری افسران کو سزا دیے جانے کے واقعات بہت کم ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان