1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت ميں کورونا سے اموات پانچ لاکھ سے متجاوز

4 فروری 2022

کورونا کی وبا سے دنيا بھر ميں دوسرے سب سے زيادہ متاثرہ ملک بھارت ميں اس وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد پانچ لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔ البتہ ماہرين کا کہنا ہے کہ اموات کی حقيقی تعداد اس سے کہيں زيادہ ہے۔

https://p.dw.com/p/46XJ3
Indien Bengaluru | Coronavirus | Krematorium
تصویر: Abhishek Chinnappa/Getty Images

بھارت ميں کورونا وائرس کا شکار ہوکر ہلاک ہونے والوں کی تعداد جمعے چار فروری کو پانچ لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ گزشتہ چوبيس گھنٹوں کے دوران 1,072 نئی اموات سامنے آئيں، جس کے بعد ملک بھر ميں ہلاک شدگان کی سرکاری تعداد 500,055 رہی۔

بھارت، کیا نیا سال نئے مسائل ساتھ لائے گا؟

کورونا وبا کے دوران بھی اسلحے کی دوڑ بدستور جاری رہی

بھارتی شہریوں کے لیے ویکیسن کی ایک ارب خوراکیں لیکن سوالات برقرار

دنيا کے بيشتر ممالک کی طرح بھارت ميں بھی ان دنوں 'اوميکرون ويريئنٹ‘ کی وجہ سے وبا کی تيسری لہر زور وں پر ہے۔ بھارت ميں اب تک 41.95 ملين افراد اس مہلک وائرس کا شکار ہو چکے ہيں۔ عالمی سطح پر سب سے زيادہ متاثرہ ملک امر يکا ہے، جس کے بعد بھارت دوسری پوزيشن پر ہے۔

ماہرين کا ماننا ہے کہ بھارت ميں ہلاک شدگان کی حقيقی تعداد سرکاری تعداد سے کہيں زيادہ ہو سکتی ہے۔ ايک مطالعے کے مطابق گزشتہ برس کے وسط تک ہی کووڈ کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تقريباً تين ملين کو پہنچ چکی تھی۔ احمد آباد کے 'انڈيئن انسٹيٹيوٹ آف مينیجمنٹ‘ ميں اسسٹنٹ پروفيسر اور رپورٹ کے شريک مصنف چنمے تمبے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتايا کہ اس نتيجے تک پہنچنے کے ليے تين مختلف ذرائع سے حاصل کردہ ڈيٹا کا موازنہ کيا گيا تھا۔ تاہم نئی دہلی حکومت نے اس رپورٹ کو مسترد کر ديا تھا۔

بھارت: طویل لاک ڈاؤن تنہائی اور غربت وبالِ جان

کئی بھارتی تجزيہ کاروں کا بھی خيال ہے کہ نصف ملين اموات تو اسی وقت ہو گئی تھيں، جب گزشتہ برس 'ڈيلٹا ويريئنٹ‘ نے ملک بھر ميں تباہی مچا رکھی تھی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ڈيلٹا کی لہر کے دوران کم از کم دو لاکھ اموات ريکارڈ کی گئی تھيں۔ مگر ايک امريکی ريسرچ گروپ کا اندازہ تھا کہ بھارت ميں کووڈ کی وجہ سے 3.4 سے 4.7 ملين افراد ہلاک ہوئے۔

دريں اثناء بھارت ميں ويکسينيشن مہم بھی تيزی سے جاری ہے۔ بھارت ميں بالغ اور ويکسينيشن کے اہل افراد کی تعداد لگ بھگ 939 ملين ہے، جن کی تين چوتھائی تعداد کو ٹيکے لگ چکے ہيں۔ حکام دور دراز کے علاقوں ميں گھر جا جا کر ٹيکے لگانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہيں۔

تازہ صورتحال يہ ہے کہ کورونا کی کيسز ميں مقابلتاً کمی ديکھی گئی ہے، جس کے بعد حکومت نے آئندہ پير سے کورونا پابنديوں ميں نرميوں کا اعلان کر دیا ہے۔ اسکول اور کالج پير سے کھل رہے ہيں جبکہ نجی دفاتر کو اپنے پورے عملے کو دفتر بلانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

بھارت ميں سیکس ورکرز قرضوں تلے دب گئے

ع س / ک م (روئٹرز، اے ایس پی)